کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو اور بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے درمیان کشیدگی جی20 سمٹ کے دوران بھی واضح تھی۔
نئی دہلی میں ہونے والے سمٹ کے دوران بھارت نے کینیڈا کو خالصتان تحریک پر دباؤ میں لینے کی کوشش کی۔
اس دوران کینیڈین وزیراعظم نے بھارتی مداخلت کا سوال اٹھایا جو بھارتی ہم منصب کو بالکل بھی پسند نہیں آیا۔
دونوں سربراہوں کے درمیان کشیدگی اس وقت سامنے آئی جب سربراہی اجلاس کی ایک تقریب میں جسٹن ٹروڈو نے نریندر مودی کے ساتھ صرف ہاتھ ملانے پر اکتفا کیا اور آگے بڑھ گئے۔
کینیڈین وزیراعظم جی20 اجلاس کےلیے نئی دہلی آمد سے پہلے بھی بھارتی مداخلت کا سوال اٹھانے کا ارادہ ظاہر کرچکے تھے۔
واضح رہے کہ خالصتان کے حامی سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر کو کینیڈا میں 18 جون کو گولیاں مار کر ہلاک کیا گیا تھا۔
ہردیپ سنگھ کے قتل کے خلاف سکھوں نے لندن سمیت دنیا بھر میں مظاہرے بھی کیے تھے۔
کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل میں بھارت کے ملوث ہونے کے خدشہ ظاہر کیا تھا اور بھارتی سفارتکار کو ملک چھوڑنے کا حکم دیا تھا۔