وفاقی سیکریٹری پاور ڈویژن راشد لنگڑیال نے مردان اور سوات میں بجلی چوری سے ہونے والے نقصانات کا موازنہ پیش کردیا۔
ایک بیان میں راشد لنگڑیال نے انکشاف کیا کہ مردان میں بجلی کے سالانہ نقصانات 11 ارب روپے ہیں، اس کے مقابلے میں سوات میں بجلی چوری کے نقصانات 2 ارب روپے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ مردان کو 34 ارب روپے کی بجلی دی جاتی ہے، جس میں 23 ارب روپے وصول ہوتے ہیں، یوں بجلی چوری کے نقصانات 11 ارب روپے ہیں۔
وفاقی سیکریٹری پاور ڈویژن نے یہ بھی بتایا کہ سوات کو 16 ارب روپے کی بجلی دی جاتی ہے، جس میں سے 14 وصول ہوجاتے ہیں، یوں نقصانات 2 ارب روپے ہیں۔
راشد لنگڑیال نے اعداد و شمار کے ذریعے بتایا کہ مردان میں 51 جبکہ سوات میں 50 فیصد تعلیم یافتہ لوگ رہتے ہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ ضلع مردان میں 19 فیصد شہری علاقے ہیں اور لیپ ٹاپ استعمال کرنے والوں کی تعداد 15 فیصد ہے۔
وفاقی سیکریٹری پاور ڈویژن نے کہا کہ دوسری طرف ضلع سوات میں 30 فیصد شہری علاقہ ہے اور یہاں 10 فیصد لوگ لیپ ٹاپ استعمال کرتے ہیں۔
دوسری جانب آئیسکو ریجن میں بجلی چوری پر 3 افراد گرفتار کیے گئے ہیں۔ ریجن میں مجموعی طور پر ایک ہزار سے زائد بجلی چور پکڑے جاچکے ہیں جبکہ ساڑھے 6 کروڑ سے زائد جرمانے ہوچکے ہیں۔
حیسکو ریجن میں اب تک بجلی چوروں سے ایک ارب 62 کروڑ روپے وصول کیے جا چکے۔
ترجمان کے مطابق نادہندگان کے خلاف 315 مقدمات درج اور 31 افراد گرفتار ہوچکے ہیں۔
سکھر ریجن میں بجلی چوروں اور نادہندگان سے اب تک ایک ارب 2 کروڑ کی وصولی کی جاچکی، 442 بجلی چور گرفتار ہوچکے۔