جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی-ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ ملک نگرانوں میں پھنس چکا ہے کیونکہ جب نگران آجائیں تو اصل نگراں کوئی اور ہوتا ہے۔
ساہیوال میں جے یو آئی پنجاب کی شوریٰ کے اجلاس سے خطاب میں مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کا کوئی سیاسی مستقبل نہیں ہے، ن لیگ کے دوستوں نے تو یہی کہا ہے کہ نواز شریف کی واپسی حتمی ہے، پوری قوم کو نواز شریف کو ویلکم کرنا چاہیے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ انتخابات کروانا الیکشن کمیشن کا اختیار ہے، الیکشن کمیشن نے جنوری کے آخری ہفتے میں الیکشن کروانے کا کہا ہے، ہم نے 2018 کے الیکشن کے خلاف تحریک چلائی، ہر وقت الیکشن کا مطالبہ کیا۔
سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ جنوری کے آخر میں انتخابات ہونے کا کہا جا رہا ہے، کے پی کے میں انتخابات ہونا مشکل ہوں گے، انتخابات اس وقت ضروری نہیں، ملک کی معیشت بہتر ہونا ضروری ہے، زر مبادلہ کے ذخائر 2 ارب پر لانے والے پی ٹی آئی والے ہیں، معاشی لحاظ سے ملک کو دلدل میں گرانے والی بھی پی ٹی آئی ہے، ڈیڑھ سال میں پی ڈی ایم گورنمنٹ نے زر مبادلہ ذخائر کو 11 ارب ڈالر تک پہنچایا۔
مولانا فضل الرحمان نے مزید کہا کہ میرے کہنے سے نااہل نہیں ہونا چیئرمین پی ٹی آئی نے اپنے کاموں سے ثابت کیا کہ وہ نااہل ہیں۔ چیئرمین پی ٹی آئی کے مقدمات عدالتوں میں ہیں، دھاندلی کی پیداوار شخص دوبارہ واپس نہیں آئے گا۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے دوستوں سے جب بھی پوچھا انہوں نے کہا کہ وہ آئیں گے، پی ڈی ایم اتحاد اب غیر فعال ہے نواز شریف کے ویلکم کی ترتیب وہی بنائیں گے۔
فضل الرحمان نے یہ بھی کہا کہ دوست ممالک پی ٹی آئی کے آنے کی باتیں ہونے تک مدد نہیں کریں گے۔
ملک میں دہشتگردی کے حالیہ واقعات پر سربراہ جے یو آئی (ف) نے کہا کہ موجودہ دہشتگردی سے دنیا میں پیغام جائے گا کہ پاکستان پُرامن ملک نہیں۔