نیشنل ایکشن پلان پر ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں پاکستان میں غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کو ملک بدر کرنے کا حتمی فیصلہ کر لیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نگراں وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑ کی زیرِ صدارت اجلاس میں آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر، خفیہ اداروں کے حکام اور وزرائے اعلیٰ سمیت وفاقی و صوبائی وزراء شریک ہوئے۔
ذرائع کے مطابق پاکستان میں غیر قانونی غیرملکیوں کو ملک سے نکل جانے کے لیے حتمی ڈیڈ لائن دینے کا امکان ہے، تمام غیر قانونی غیرملکی ڈیڈ لائن تک تمام اثاثے بیچ کر اپنے وطن واپس جانے کے پابند ہوں گے اور ڈیڈ لائن ختم ہونے پر غیر ملکیوں کو ملک بدر کر کے ان کی جائیدادیں قرق کر دی جائیں گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ افغان شہری اجراء کردہ ڈیجیٹائزڈ ’ای تزکیرہ‘ پر ہی پاکستان کا سفر کر سکیں گے، پاکستان میں صرف ’پروف آف رجسٹریشن‘ والے افغان مہاجرین سکونت کے اہل ہوں گے جبکہ باقاعدہ قانونی ویزے والے افغان شہری بھی پاکستان کا سفر کرنے کے اہل ہوں گے۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں دہشت گردی کے خلاف سخت کارروائیاں جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا اور کہا گیا کہ دہشت گردی کے خلاف زیرو ٹالرینس پالیسی جاری رہے گی۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ دہشت گردوں کے سہولت کاروں کے خلاف بھی کارروائیاں جاری رہیں گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں دہشت گردی کی روک تھام سے متعلق اقدامات پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
اجلاس کے شرکاء نے دہشت گردی کے واقعات پر غور کیا اور دہشت گردی کے حالیہ واقعات کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔
اجلاس میں نگراں وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ دہشت گرد ملک اور قوم کے دشمن ہیں۔