چیئرمین پی ٹی آئی کی قانونی ٹیم میں شامل بیرسٹر علی ظفر کا اڈیالہ جیل میں سابق وزیرِ اعظم سے ملاقات کے بعد کہنا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی سپریم کورٹ کے کل کے فیصلے سے مطمئن ہیں۔
اڈیالہ جیل میں آج چیئرمین پی ٹی آئی سے قانونی ٹیم کی ملاقات ہوئی، ملاقات میں بیرسٹر علی ظفر، بیرسٹر عمیر نیازی اور بیرسٹر علی گوہر شامل تھے۔
چیئرمین پی ٹی آئی سے اُن کے ذاتی معالج ڈاکٹر عثمان یوسف نے بھی ملاقات کی۔
چیئرمین پی ٹی آئی سے جیل میں ملاقات کے بعد بیرسٹر علی ظفر نے میڈیا سے گفتگو کے دوران کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے پیغام دیا ہے کہ ملک معاشی بحران کا شکار ہے، ملک کو اس وقت مقبول رہنما کی ضرورت ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کی صحت بالکل ٹھیک ہے، ڈاکٹر عثمان نے بھی انہیں چیک کیا ہے، چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ مقبول لیڈر صرف انتخابات کے ذریعے آ سکتا ہے، 90دن میں انتخابات سے متعلق پٹیشن کو سماعت کے لیے مقرر کیا جائے۔
بیرسٹر علی ظفر نے بتایا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ الیکشن وقت پر ہوں اور سپریم کورٹ کی سپرویژن میں ہوں، انہوں نے کہا مقبول لیڈر ہی سرجیکل آپریشن کے ذریعے معیشت ٹھیک کر سکتا ہے، ان کا کہنا تھا الیکشن کمیشن نے تو الیکشن نہیں کرائے اب ساری نظریں سپریم کورٹ پر ہیں۔
بیرسٹرعلی ظفر نے میڈیا سے گفتگو کے دوران مزید بتایا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کل کے فیصلے میں مطمئن ہیں کہ ماضی کے کیس نہیں کھلیں گے، انہوں نے کہا اپیل کا حق ہونا چاہیے یہ درست فیصلہ ہے۔
میڈیا سے گفتگو کے دوران بیرسٹر علی ظفر نے مزید کہا کہ چئیرمین پی ٹی آئی کے مقدمات پر مفصل بات ہوئی ہے، چیئرمین پی ٹی آئی نے پی ٹی آئی لیڈروں اور کارکنوں کے اغواء پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ جو خواتین جیلوں میں ہیں ان کی قانونی مدد کی جائے۔
بیرسٹر علی ظفر کا کہنا ہے کہ جیل سہولتوں سے متعلق چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ وہ جیل اتھارٹی جانے اور وہ جانے، انہوں نے آج صرف قومی مفاد کی باتیں کی ہیں۔