بلوچستان کے ضلع تربت میں 6 مزدوروں کو قتل کر دیا گیا، مرنے والوں میں 2 سگے بھائیوں سمیت ایک ہی خاندان کے 4 افراد بھی شامل ہیں۔
قاتلوں نے مزدوروں کی رہائش گاہ میں گھس کر فائرنگ کی، جس میں 2 مزدور زخمی بھی ہوئے، حملہ آور مزدوروں کے موبائل فونز اور شناختی کارڈ بھی لے گئے ہیں۔
مقتول مزدوروں کی میتیں ملتان اور نارووال منتقل کی جائیں گی۔
نگراں وزیر اعلیٰ بلوچستان علی مردان ڈومکی نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ایس پی کیچ کو معطل کر دیا۔
وفاقی وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے تربت میں مزدوروں کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ معصوم مزدوروں کا خون بہانے والوں کو معاف نہیں کریں گے۔
نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے واقعے پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تربت میں قتل مزدوروں کے لواحقین سے اظہارِ تعزیت اور اس دہشت گرد حملے کی مذمت کرتا ہوں۔
وزیراعظم نے کہا کہ حکومت پاکستان اس مشکل گھڑی میں متاثرہ خاندانوں کے ساتھ ہے۔