• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سانحۂ کارساز میں بینظیر بھٹو شہید نے بہادری کی مثال قائم کی تھی: سعید غنی

رہنما پیپلز پارٹی سعید غنی— فائل فوٹو
 رہنما پیپلز پارٹی سعید غنی— فائل فوٹو 

پیپلز پارٹی کے رہنما سعید غنی کا کہنا ہے کہ محترمہ بے نظیر بھٹو شہید نے بہادری کی مثال قائم کی ہے۔

سعید غنی نے بلاول ہاؤس میں پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ کل 18 اکتوبر ہے، ہر سال شہداء کو اس دن یاد کیا جاتا ہے، اسی حوالے سے کل بلاول ہاؤس کے پاس تعزیتی اجتماع ہو گا اور کارساز پر شمع روشن کی جائے گی۔

اُنہوں نے کہا کہ یہ اجتماع صرف کارساز کے شہداء کے لیے نہیں ہے بلکہ یہ اجتماع فلسطین میں شہید ہونے والوں کی یاد میں بھی ہو گا، جس میں بلاول بھٹو زرداری بھی شریک ہوں گے۔

پیپلز پارٹی کے رہنما نے کہا کہ تمام اضلاع میں اس حوالے سے اجتماع بھی ہوں گے، بلاول ہاؤس کےقریب تقریب تمام ڈسٹرکٹ کے اجتماع میں لائیو دکھائی جائے گی۔

اُنہوں نے کہا کہ بی بی شہید کارساز کے سانحے کے اگلے دن اسپتال کارکنان کے پاس پہنچیں تھیں، انہوں نے بہادری کی مثال قائم کی تھی۔

سعید غنی نے پچھلے الیکشن میں پی ٹی آئی کی کامیابی کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کا کراچی میں کوئی ووٹ بینک نہیں، سب کو معلوم ہے کہ وہ کیسے جیتے، پیپلز پارٹی تن و تنہا ان سارے جمع کیے گئے سیاستدانوں کا مقابلہ کرے گی۔

اُنہوں نے کہا کہ جتنی ہماری سیٹیں تھیں اس سے زیادہ سیٹوں پر جیتیں گے، اگریہ غلط فہمی ہے کہ انتخابات ملتوی کروا سکتے ہیں تو ملک کے لیے بہتر نہیں ہو گا۔

پیپلز پارٹی کے رہنما نے کہا کہ پیٹرول کی قیمتیں کم ہونے یا نہ ہونے سے انتخابی عمل پر اثر نہیں پڑتا۔

اُنہوں نے کہا کہ پاکستان کو سیاسی عدم استحکام اور معاشی بحران کا سامنا ہے، ان مسائل سے ملک کو نکالنے کا واحد حل انتخابات ہیں، ہمارا واضح مؤقف تھا کہ 90 روز میں الیکشن ہونے چاہئیں۔

سعید غنی نے کہا کہ ملک میں معاشی بد حالی کی شروعات چیئرمین پی ٹی آئی کے دور سے شروع ہوئی اور ذمے دار وہ اسٹیبلشمنٹ ہے جس نے چیئرمین پی ٹی آئی کو اقتدار دیا۔

اُنہوں نے کہا کہ کسی بھی جمہوری ملک میں انتخابات کا نہ ہونا بری بات ہے اور انتخابات ہوں گے نہ ہونے کی کوئی وجہ نظر نہیں آتی۔

پیپلز پارٹی کے رہنما نے کہا کہ جنوری سے آگے انتخابات ہوتے نظر نہیں آتے، تمام جماعتں جلد انتخابات پر متفق ہیں، سیاسی حکومتیں براہِ راست بارڈر پر کھڑی نہیں ہوتیں، ڈالرز کی اسمگلنگ روکنا اداروں کا کام ہے۔

اُنہوں نے یہ بھی کہا کہ سندھ واحد صوبہ ہے جہاں تمام افسران تبدیل ہوئے ہیں۔

واضح رہے کہ 18 اکتوبر 2007ء کو پاکستان کی سابق وزیرِ اعظم محترمہ بے نظیر بھٹو شہید کے استقبالیہ جلوس پر خودکش حملہ ہوا تھا جس میں 139 افراد ہلاک اور 450 زخمی ہو گئے تھے۔

قومی خبریں سے مزید