نگراں وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑ کا کہنا ہے کہ پاکستانی چین کے ترقیاتی ماڈلز سے بے حد متاثر ہیں۔
نگراں وزیرِ اعظم نے بیلٹ اینڈ فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ بی آر آئی اور سی پیک کے 10 برس مکمل ہو گئے ہیں، بی آر آئی ترقی اور خوش حالی کا منصوبہ ہے، مربوط روابط ہی عوام کی خوش حالی کا باعث بنتے ہیں، عوامی رابطوں اور معاشی ترقی کو فروغ ملا ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ گوادر میں انٹرنیشنل ایئرپورٹ زیرِ تعمیر ہے جو کہ جلد فعال بھی ہو جائے گا، یہ ایئر پورٹ تجارت اور رابطوں میں اہم کردار ادا کرے گا۔
نگراں وزیرِ اعظم نے کہا کہ دنیا کو ماحولیاتی تبدیلی، غذائی تحفظ، وباؤں کے چیلنجز کا سامنا ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ بی آر آئی کے فلیگ شپ منصوبے سی پیک کا آغاز پاکستان میں 2013ء میں ہوا، سی پیک کے تحت 25 ارب ڈالرز سے زائد کے 50 منصوبے مکمل ہو چُکے ہیں۔
انوارالحق کاکڑ کا مزید کہنا ہے کہ سی پیک کے منصوبوں کے تحت پاکستان میں 8 ہزار میگا واٹ بجلی پیدا ہو رہی ہے اور مزید 10 ہزار میگا واٹ کے منصوبے زیر تعمیر ہیں۔
اُنہوں نے یہ بھی کہا کہ مشترکہ ترقی اور خوش حالی کے منصوبوں سے ہی انسانیت کی فلاح ممکن ہے۔