پاکستان مسلم لیگ ن کی سیکریٹری اطلاعات مریم اورنگزیب نے اشتعال انگیز گفتگو کے مقدمے میں بریت کی درخواست دائر کر دی۔
لاہور کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت میں مریم اورنگزیب سمیت دیگر کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی۔
انسدادِ دہشت گردی کی عدالت کی جج عبہر گل نے کیس کی سماعت کی۔
مریم اورنگزیب کی جانب سے دائر کی گئی درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ ٹی وی پروگرام میں گفتگو سے متعلق کوئی کردار نہیں ہے، ٹی وی پروگرام میں ہونے والی گفتگو کی ذمے دار میں نہیں ہوں۔
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت مریم اورنگزیب کی بریت کی درخواست منظور کرکے بری کرنے کا حکم دے۔
عدالت نے سماعت کچھ دیر کے لیے ملتوی کر دی۔
عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ مشکلات میں گھرے پاکستان کو نواز شریف ہی نکالیں گے، آج نوجوان کو روزگار کی ضرورت ہے۔
مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ نواز شریف نے ہمسایوں کے ساتھ اچھے تعلقات کی بات کی ہے، انہوں نے کہا ہے کہ سب کو مل کر بیٹھنا ہو گا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ نواز شریف نے کہا جب بھی پاکستان پر شب خون مارا گیا، خمیازہ عوام نے بھگتا۔
وہاں موجود مسلم لیگ ن کے رہنما سیف الملوک کھوکھر کو کا کہنا ہے کہ نواز شریف ہمیشہ بہتر پلان لائے اب بھی ایسا ہی ہو گا۔
سیف الملوک کھوکھر نے یہ بھی کہا کہ نواز شریف نے پہلے بھی کبھی انتقامی کارروائی نہیں کی اور اب بھی نہیں کریں گے۔