سندھ انفارمیشن کمیشن سے سندھ ہائی کورٹ کے ملازمین کی تفصیلات نہ ملنے پر شہری عدالت پہنچ گیا۔
درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ معلومات تک رسائی کے قانون کے تحت ہر شہری کو معلومات کا حق ہے۔
جسٹس عقیل عباسی نے درخواست گزار سے استفسار کیا کہ آپ کیا معلومات چاہتے ہیں؟
درخواست گزار نے جواب دیا کہ سندھ ہائی کورٹ کے ملازمین کی تفصیلات درکار ہیں۔
جس پر عدالت نے کہا کہ کچھ معلومات ایسی ہوتی ہیں جہاں تک سب کی رسائی ممکن نہیں ہوتی۔
درخواست گزار نے جواب دیا کہ قانون کے تحت انفارمیشن کمیشن تمام اداروں کی معلومات دینے کا مجاز ہے لیکن انفارمیشن کمیشن نے کہا ہے کہ وہ ہائی کورٹ کو ہدایت نہیں دے سکتے جبکہ سپریم کورٹ کا فیصلہ ہے کہ ہائی کورٹ کی معلومات بھی لی جا سکتی ہیں۔
درخواست گزار کا مؤقف سننے کے بعد عدالت نے درخواست گزار کو مزید تیاری کے ساتھ دوبارہ 15 نومبر کو آنے کی ہدایت کر دی۔