نگراں وزیر داخلہ سرفراز بگٹی کا کہنا ہے کہ جن غیرقانونی افغانوں کو واپس بھجوایا جا رہا ہے وہ بعد میں قانونی طریقے سے آسکتے ہیں۔
اسلام آباد میں کابینہ اجلاس کے بعد نگراں وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی کے ہمراہ میڈیا بریفنگ دی۔
نگراں وزیر داخلہ نے کہا کہ غیرقانونی مقیم افغانوں کو قریبی بارڈر تک پہنچایا جائے گا، یہ تاثر غلط ہے کہ صرف افغان باشندوں کو نکالا جا رہا ہے، انخلاء کا معاملہ غیر قانونی مقیم افراد کے خلاف ہے، کسی مخصوص گروہ کے خلاف نہیں، زیادہ تعداد افغانستان کے لوگوں کی ہے۔
سرفراز بگٹی نے کہا کہ انخلاء کے دوران خواتین اور بزرگوں کے احترام کو ملحوظ خاطر رکھا جا رہا ہے، بچوں کے ساتھ شفقت والا سلوک کیا جا رہا ہے، تقریباً دو لاکھ کے قریب غیر قانونی افراد دو ماہ کے دوران واپس گئے ہیں۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ یہ لوگ ویزا لے کر یہاں آکر کاروبار کر سکتے ہیں، دوستوں سے مل سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ غیر قانونی مقیم افراد کو گھر کرائے پر دینے والے بھی جرم میں برابر کے شریک ہیں، غیر قانونی مقیم افراد کے بارے میں اطلاع فراہم کریں۔
اس موقع پر وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی کا کہنا تھا کہ غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں کو واپس بھجوانے کیلئے ڈیٹا تیار کیا جا رہا ہے، وزیراعظم نے ورک پلان کی بھی منظوری دی، مرحلہ واپسی یقینی بنائی جا سکے گی۔