• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ڈائریکٹر جنرل بیورو آف ا میگریشن اکرم علی خواجہ کے مطابق 2023 ءمیں 9 لاکھ پاکستانیوں کو بیرون ملک روز گار فراہم کرنے کا ہدف ہے جس کا 90 فیصد حاصل کر لیا گیا ہے۔ اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایاکہ اوورسیز ایمپلائمنٹ پروموٹرز لا ئسنس کیلئے جلد ای لا ئسنس اور ای پیمنٹ سسٹم متعارف کرایا جائے گا۔ان کا کہنا تھا کہ یورپ پاکستان کیلئے بڑی منڈی بن رہا ہے ہم لاکھوں پاکستانیوں کو وہاں روزگار فراہم کر کے ملک کیلئے بھاری زرمبادلہ حاصل کرسکتے ہیں۔امیگریشن بیورو کے سربراہ کے مطابق اس سال کئی لاکھ پاکستانی سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات میں روزگار کے حصول کیلئے گئے ہیں جبکہ بحرین، عراق،ملائیشیا،عمان،قطر اور ترکیہ کے علاوہ رومانیہ اورپرتگال میں بھی پاکستانیوں کیلئے روزگار کے وسیع مواقع ہیں۔بلاشبہ کسی بھی ملک کی سب سے بڑی دولت اس کی افرادی قوت خصوصاً نئی نسل ہوتی ہے جس کی تعلیم و تربیت کا مناسب اہتمام قومی تعمیر و ترقی میں کلیدی کردار ادا کرتا ہے۔ پاکستان الحمد للہ وافر قدرتی وسائل کے ساتھ ساتھ نوعمر افرادی قوت کی دولت سے بھی مالا مال ہے۔ ہماری تقریباً چوتھائی ارب کی آبادی میں تیس سال سے کم عمر نوجوانوں کا تناسب 60 فی صد ہے ۔ اس اعتبار سے پاکستان دنیا کا پانچواں بڑا ملک ہے جبکہ ترقی یافتہ ملکوں بالخصوص مغربی دنیا میں شرح پیدائش میں شدید کمی کی وجہ سے عمر رسیدہ افراد کا تناسب بڑھتا چلا جارہا ہے اور معاشی سرگرمیاں جاری رکھنے کیلئے نوعمر افرادی قوت کی درآمد ان کی مجبوری ہے۔ تاہم ہمیں اپنے ملک کی تعمیرو ترقی کی قیمت پر اپنی تربیت یافتہ اور ہنرمند افرادی قوت کو بیرون ملک نہیں بھیجنا چاہیے بلکہ ملک کے اندر بھی حتی الامکان ایسے ترقیاتی منصوبے شروع کرنے چاہئیں جن سے روزگار کے پرکشش مواقع میں خاطر خواہ اضافہ ہو اور ہمارے لوگ ملک میں بے روزگاری کی وجہ سے بیرون ملک جانے پر مجبور نہ ہوں۔

تازہ ترین