• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

غزہ میں نسل کشی کے دوران لیونارڈو ڈی کیپریو کی اسرائیل میں سرمایہ کاری پر شدید تنقید

---فائل فوٹو
---فائل فوٹو 

امریکی اداکار و فلم پروڈیوسر لیونارڈو ڈی کیپریو ایک بار پھر تنازعے کا شکار ہو گئے۔

غیر ملکی میڈیا روپورٹس کے مطابق اسرائیلی میڈیا نے انکشاف کیا کہ لیونارڈو ڈی کیپریو اسرائیل کے شہر ہرزلیہ میں ایک پُرتعیش ’ایکو ہوٹل‘ کی تعمیر میں سرمایہ کاری کر رہے ہیں۔

اسرائیلی میڈیا کی جانب سے یہ خبر اس وقت سامنے آئی جب اسرائیل نے فلسطین پر گزشتہ 22 ماہ سے جبری جنگ مسلط کر رکھی ہے اور اس دوران 60 ہزار سے زائد معصوم فلسطینیوں کو شہید کردیا۔ 

غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں ہزاروں فلسطینی جاں بحق ہو چکے ہیں اور لاکھوں بےگھر ہیں،  اسرائیل غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی کا مجرم بھی پایا گیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق لیونارڈو ڈی کیپریو نے اسرائیل میں جس منصوبے میں سرمایہ کاری کی ہے اسے حال ہی میں تل ابیب ڈسٹرکٹ پلاننگ اینڈ بلڈنگ کمیٹی کی جانب سے منظوری دی گئی ہے۔ 

اسرائیلی اخبارات کے مطابق لیونارڈو کے اس 10 ملین ڈالر کے منصوبے میں 10 فیصد شیئرز ہیں جسے اسرائیلی کمپنی ’ہگاگ گروپ‘ اور دیگر سرمایہ کاروں کے تعاون سے پایۂ تکمیل تک پہنچایا جائے گا۔

لیونارڈو ڈی کیپریو کی اسرائیل میں سرمایہ کاری کو دنیا بھر میں موجود ان کے مداح و سوشل میڈیا صارفین اداکار کی بےحسی اور غیر ذمہ دارانہ فیصلہ قرار دے رہے ہیں۔

کچھ نیٹیزنز کا کہنا ہے کہ لیونارڈو کی یہ سرمایہ کاری ’نسل کشی میں بالواسطہ شراکت‘ ہے۔

دوسری جانب امریکی سماجی کارکن اور لکھاری شان کنگ نے ایکس پر لکھا ہے کہ جب غزہ بھوک سے مر رہا ہے، لیونارڈو ڈی کیپریو اسرائیل میں ایک 14 منزلہ ہوٹل بنا رہا ہے۔

انہوں نے اداکار پر نسل کشی کے دوران نسلی امتیاز سے منافع کمانے کا الزام بھی عائد کیا ہے جو سوشل میڈیا پر ہزاروں افراد کی آواز بن گیا ہے۔

واضح رہے کہ لیونارڈو ڈی کیپریو نے ان الزامات یا تنقید پر تاحال کوئی بیان جاری نہیں کیا ہے۔

انٹرٹینمنٹ سے مزید