ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے رہنماء ڈاکٹر یاسر اچکزئی نے کہا ہے کہ کانگو وائرس کا خطرناک ویرینٹ آیا ہوا ہے۔ ہمارے 14 ڈاکٹر و طبی عملے کے افراد کانگو وائرس سے متاثر ہو چکے ہیں۔
ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن بلوچستان کے رہنماء ڈاکٹر یاسر اچکزئی کوئٹہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کانگو وائرس سمیت دیگر بنیادی ٹیسٹوں کی سہولت سول اسپتال میں موجود نہیں۔
انہوں نے کہا کہ سرکاری اسپتالوں میں سہولیات کی فراہمی حکومت کی ذمہ داری ہے۔
ڈاکٹر یاسر اچکزئی نے مزید کہا کہ سرکاری اسپتالوں میں آئی سی یو اور خون ٹیسٹ کی سہولیات فراہم کی جائے۔ اسپتالوں میں خود ڈاکٹرز اور طبی عملہ محفوظ نہیں تو مریضوں کا علاج کیسے کریں گے۔ ہمارا ایک ڈاکٹر شہید ہوچکا ہے اور 6 ڈاکٹرز کراچی میں زیرعلاج ہیں۔
انہوں نے کہا جب تک اعلیٰ حکام کا علاج سرکاری اسپتالوں میں نہیں ہوگا وہاں بہتری نہیں آئے گی۔
دریں اثنا ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے ترجمان ڈاکٹر عارف نے کہا کہ کانگو وائرس سے متاثر ہمارے 4 ڈاکٹروں کی حالت تشویشناک ہے۔
کوئٹہ میں پریس کانفرنس کے دوران انکا کہنا تھا کہ سول اسپتال کے میڈیسن وارڈ میں اپنی سروسز 3 دن کے لیے واپس لی ہیں۔
جنرل سیکریٹری وائی ڈی اے ڈاکٹر امان اللّٰہ نے کہا کہ 3 دن سے یہ وائرس پھیلا ہے لیکن ابھی تک لیبارٹری کی سہولیات نہیں۔ حکومت بلوچستان نے وعدے کے باوجود ائیر ایمبولنس نہیں بھیجی۔
انہوں نے کہا کہ کانگو وائرس سے متاثر ڈاکٹرز کو بذریعہ سڑک کراچی لے جایا گیا۔ ڈاکٹر امان اللّٰہ کے مطابق راستے میں ایک ڈاکٹر شکر اللّٰہ شہید ہوئے، حکومت اس کی ذمہ دار ہے۔