حیدر آباد کے رہائشی ٹیکسی ڈرائیور شاہزیب انصاری کو کراچی میں قتل کردیا گیا، مقتول 9 ماہ کے بیٹے کا باپ تھا، نماز جنازہ ادا کردی گئی ہے۔
مقتول شاہزیب کے والد ریاض انصاری نے جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ بیٹا دوپہر ایک بجے گھر سے نکلا تھا، بیٹے نے کوٹری سے بکنگ لےکر کورنگی میں ڈراپ کی، پھر گلزار ہجری اسکیم 33 سے بکنگ ملی، بیٹے سے رابطہ میں تھا، ٹریکر پر گاڑی کو دیکھتا رہا۔
ریاض انصاری کا کہنا ہے کہ مغرب کے بعد ٹریکر چیک کیا تو گاڑی بے ترتیب چل رہی تھی، گاڑی کبھی رک رہی تھی، کبھی ریورس ہو رہی تھی، بیٹے سے رابطہ کیا لیکن اُس نے فون نہیں اُٹھایا، رابطہ نہ ہونے پر ٹریکر سروس سے گاڑی بند کروادی۔
انہوں نے کہا کہ بیٹے کی لاش گاڑی سے ڈیرھ کلو میٹر کے فاصلے سے ملی، معاملہ ڈکیتی کا لگتا ہے، ممکنہ طور پر گاڑی بند ہونے پر ملزمان فرار ہوگئے ہوں گے۔
ریاض انصاری نے مزید کہا کہ بیٹے کی 2 سال قبل شادی ہوئی تھی، اس کا 9 ماہ کا بیٹا ہے، پولیس ملزمان کو پکڑ کے سزا دلوائے۔