• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

رضوانہ تشدد کیس: چیف کمشنر اسلام آباد اور عدالتی معاونین سے دوبارہ تفصیلی جواب طلب

اسلام آباد ہائی کورٹ— فائل فوٹو
اسلام آباد ہائی کورٹ— فائل فوٹو 

اسلام آباد ہائی کورٹ نے سول جج عاصم حفیظ کو نوکری سے برخاست کرنے اور چائلڈ لیبر روکنے کے معاملے پر چیف کمشنر اسلام آباد اور عدالتی معاونین سے دوبارہ تفصیلی جواب طلب کر لیا۔

چیف جسٹس عامر فاروق نے سول جج عاصم حفیظ کی اہلیہ کے کمسن ملازمہ رضوانہ پر مبینہ تشدد کے کیس میں سول جج عاصم حفیظ کو نوکری سے برخاست کرنے اور چائلڈ لیبر روکنے کی درخواست پر سماعت کی۔

وزارتِ انسانی حقوق نے کیس سے متعلق طلب کی گئی رپورٹ عدالت میں جمع کروا دی۔

ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ اس کیس میں چائلڈ لیبر ڈپارٹمنٹ، وزارتِ قانون اور انسانی حقوق کو بھی نوٹس دیا گیا تھا۔

جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ کمسن بچوں کو ملازمت پر رکھا جا رہا ہے، اسلام آباد کی حد تک چائلڈ لیبر کے معاملات کو دیکھنا ہے کہ اب تک کیا اقدامات ہوئے؟

ڈپٹی اٹارنی جنرل نے چائلڈ لیبر سے متعلق موجود قوانین کی کاپی عدالت میں جمع کروا دی۔

جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا کہ ان قوانین پر عمل درآمد کروانا کس کا کام ہے؟

عدالت میں موجود وزارتِ قانون کے نمائندے نے جواب دیا کہ ان قوانین پر عمل درآمد کی ذمے داری اسلام آباد چائلڈ لیبر ڈپارٹمنٹ کی ہے۔

چیف کمشنر اسلام آباد نے جواب جمع کروانے کے لیے عدالت سے مہلت کی استدعا کر دی۔

عدالت نے چیف کمشنر اور عدالتی معاونین کو جواب جمع کروانے کے لیے ایک اور موقع دیتے ہوئے دوبارہ تفصیلی جواب جمع کروانے کی ہدایت دے دی اور کیس کی سماعت 6 دسمبر تک ملتوی کر دی۔

قومی خبریں سے مزید