• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کراچی: آئی آئی چندریگر روڈ پر عمارت میں آتشزدگی، آگ بجھنے کے بعد دوبارہ بھڑک اٹھی

فوٹو: اسکرین گریب
فوٹو: اسکرین گریب

کراچی کے آئی آئی چندریگر روڈ پر عمارت میں لگی آگ قابو پائے کے بعد دوبارہ بھڑک اٹھی۔ پہلی مرتبہ آتشزدگی کے دوران عمارت میں پھنسے افراد کو سیڑھیوں کی مدد سے دوسری عمارت میں منتقل کیا گیا تھا۔ 

بلڈنگ جنرل سیکریٹری نے بتایا کہ 20 سے 25 افراد جان بچانے کےلیے لکڑی کی سیڑھی کے ذریعے دوسری بلڈنگ میں چلے گئے تھے۔

ادھر فائر بریگیڈ حکام نے بتایا تھا کہ آگ پر قابو پالیا گیا ہے۔ عمارت میں کولنگ کا عمل بھی شروع کردیا گیا ہے۔ 

انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ عمارت کے بیسمینٹ میں جنریٹر میں آگ لگی تھی۔ ابتدائی طور پر جنریٹر میں لگی آگ بجھادی گئی تھی۔ جنریٹر کی وائرنگ سے آگ بالائی منزل کی فورسیلنگ میں پھیلی۔

انہوں نے بتایا تھا کہ اس کے بعد آگ عمارت کے پچھلے حصے پر اے سی کی وائرنگ تک پھیلی۔

فائر بریگیڈ کی پانچ گاڑیوں اور دو اسنارکل کی مدد سے آگ بجھائی گئی۔ 

اس سے قبل یہ اطلاعات سامنے آئی تھیں کہ ٹاور کے قریب 13 منزلہ عمارت کے بجلی کے میٹر سے آگ پھیلی تھی۔ 

فائر بریگیڈ حکام نے بتایا تھا کہ آگ کی نوعیت سے متعلق فی الحال کچھ نہیں کہا جاسکتا۔ 

دوسری جانب کےالیکٹرک کا عملہ بھی جائے وقوعہ پر پہنچ گیا تھا۔ 

رات کو آگ بجھنے کے بعد کولنگ کے عمل کے دوران دوبارہ بھڑک اٹھی تھی، جسے بجھانے کی کوششیں دوبارہ شروع کی گئیں۔ 

سینئر ڈائریکٹر میونسپل سروسز انور بلوچ نے بتایا کہ آگ پر قابو پالیا گیا تھا، پانچویں منزل پر دوبارہ آگ بھڑکی۔

انہوں نے کہا کہ آگ کی اطلاع 3 بج کر ایک منٹ پر ملی تھی۔ 

چیف فائر آفیسر اشتیاق احمد نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ آگ پر قابو پانے کےلیے فائر بریگیڈ کی مزید 5 گاڑیاں طلب کی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عمارت کے پچھلے حصے میں 127 اے سی لگے ہوئے ہیں۔ آگ کیبل کے ذریعے اوپر 11 فلور تک گئی۔

انکا کہنا تھا کہ عمارت کے دفاتر میں فالس سیلنگ اور لکڑی کا کام ہوا ہے۔عمارت کے اندر ہائیڈرنٹ سسٹم لگا ہوا ہے۔ عمارت میں آگ پر قابو پانے کا سامان مکمل نہیں تھا۔

انہوں نے بتایا کہ عمارت میں ہنگامی اخراج کا راستہ نظر نہیں آیا۔

قومی خبریں سے مزید