• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

قومی کرکٹ ٹیم ورلڈ کپ سے باہر کیا ہوئی، اس کا پورا منظر نامہ ہی بدل گیا۔ بابر اعظم تینوں فارمیٹ کی کپتانی سے الوداع، شان مسعود ٹیسٹ، شاہین آفریدی ٹی 20کے نئے کپتان، محمد حفیظ ٹیم ڈائریکٹر مقرر اور مکی آرتھر سمیت کوچنگ سٹاف کا پورٹ فولیو تبدیل کر دیا گیا ہے۔ ون ڈے فارمیٹ کیلئے فی الحال نئے کپتان کا تقرر نہیں کیا گیا جس کی ایک ممکنہ وجہ یہ ہو سکتی ہے کہ تقریباً ایک سال تک قومی ٹیم نے کسی ون ڈے انٹرنیشنل میچ میں حصہ نہیں لینا ہے۔ میگا ایونٹ کے دوران ہی آف فیلڈ لڑائیوں اور بابر اعظم کی کپتانی کے چار سالہ دور کے خاتمے کی خبریں گرم تھیں۔ چیف سلیکٹر انضمام الحق نے برطانوی کمپنی کا معاملہ سامنے آنے پر استعفیٰ دے دیا تھا۔ بالنگ کوچ مورنے موکل نے بھی چند روز قبل عہدہ چھوڑا تھا اب بابر اعظم بھی اپنی ذمہ داریوں سے سبکدوش ہو گئے ہیں۔ ان کی قیادت میں ٹی 20 اور ون ڈے کی ٹیمیں آئی سی سی رینکنگ میں سرفہرست رہیں تا ہم ورلڈ کپ میں ان کے انداز قیادت پر کافی سوالات اٹھے۔ ان کی اپنی کارکردگی بھی خاصی مایوس کن رہی۔ انہیں ایک قدامت پسند کپتان کے طور پر یاد رکھا جائے گا جو بطور کپتان اپنے بلے سے اچھی کارکردگی دکھاتے رہے لیکن فیصلہ کن مواقع پر جارحانہ انداز اپنانے میں ناکام رہے۔ ان کی جگہ بنائے جانے والے نئے کپتان شان مسعود اور شاہین آفریدی بین الاقوامی سطح پر ٹیم کی قیادت کا تجربہ نہیں رکھتے تا ہم انہیں ڈومیسٹک اور ٹی 20ٹیم کی قیادت کرنے کا کافی تجربہ ہے۔ شان مسعود کو منصب سنبھالتے ہی کڑے امتحان کا سامنا ہو گا کیونکہ قومی ٹیم تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز کھیلنے کیلئے آسٹریلیا جائے گی جہاں اسے گزشتہ 14 ٹیسٹ میچوں میں مسلسل ناکامی کا سامنا کرنا پڑا ہے اس کے بعد قومی ٹیم نیوزی لینڈ میں شاہین آفریدی کی قیادت میں پہلی بار ٹی 20سریز کھیلے گی۔ شاہین آفریدی کی قیادت میں لاہور قلندر نے چمپئن بننے کا اعزاز حاصل کیا تھا۔ نئے منظر نامے میں محمد حفیظ ایک طاقتور شخصیت کے طور پر ابھرے ہیں کہا جاتا ہے کہ شان مسعود کو ٹیسٹ کپتان بنانے کی تجویز بھی انہوں نے دی تھی۔

تازہ ترین