گزشتہ 28 برس سے مردہ قرار دیئے جانے والے شخص کو قانونی جنگ کے بعد زندہ قرار دے دیا گیا۔
غیر ملکی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق 71 سالہ مینوئیل مارسیانو دا سلوا نامی برازیلین کو 1995ء میں اس کی سابقہ اہلیہ اور دیگر 2 افراد کی گواہی کی بنیاد پر مردہ قرار دیا گیا تھا۔
بلآخر گزشتہ 2 برس سے جاری قانونی جنگ کے بعد حال ہی میں اس کا ڈیتھ سرٹیفکیٹ منسوخ کر کے اسے قانونی دستاویزات میں زندہ قرار دے دیا گیا۔
میڈیا کی رپورٹس کے مطابق برازیلین حکام کا کہنا ہے کہ قانونی دستاویزات کے مطابق مینوئیل مارسیانو دا سلوا نامی شخص کی موت 28 برس قبل ہو چکی تھی اور اسے برازیل کے علاقے ٹوکینٹنس کے قبرستان میں دفن کیا گیا تھا۔
دو برس قبل اسے پنشن اور مفت طبی سہولت کے حصول میں مشکلات پیش آئیں تو اس نے عدالت سے رجوع کیا۔
مذکورہ شخص کے مطابق اسے علم نہیں تھا کہ اس کی سابقہ اہلیہ نے دیگر دو گواہوں کے ساتھ مل کر اسے مردہ قرار دیا تھا لیکن جب پنشن اور مفت طبی سہولت منقطع کی گئی تو اسے حقیقت معلوم ہوئی۔
میڈیا کی رپورٹس کے مطابق یہ ابھی تک واضح نہیں ہوا ہے کہ مذکورہ شخص کو اس کی سابقہ اہلیہ نے 1995ء میں کیوں مردہ قرار دیا تھا۔