پارلیمان کے ایوان بالا کے قائد سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ مضبوط کرنسی ہی ملکی ترقی کا ذریعہ بنتی ہے، ہم سب کو مل بیٹھ کر مسائل کا حل نکالنا ہوگا۔
سینیٹ اجلاس سے خطاب میں اسحاق ڈار نے کہا کہ نواز شریف کے دور میں بلوم برگ پاکستانی کرنسی کی مضبوطی کی گواہی دے رہا تھا۔
انہوں نے کہا کہ اتحادی حکومت کے دور میں ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا گیا، اب بھی ہم سب کو مل بیٹھ کر مسائل کا حل نکالنا ہوگا۔
سینیٹر اسحاق ڈار نے مزید کہا کہ نواز شریف نے 5 ارب ڈالر کی پیشکش ٹھکرا کر ملک کو ایٹمی قوت بنایا، وہ فیصلہ بہت مشکل تھا میں نواز شریف کے ساتھ تھا۔
اُن کا کہنا تھا کہ 5 ایٹمی دھماکوں کے مقابلے میں 6 ایٹمی دھماکے کیے، دھماکوں سے دشمن کو پتہ چل گیا کہ پنگا لیں گے تو ہم پر بھی کاؤنٹر اٹیک ہوسکتا ہے۔
قائد ایوان سینیٹ نے یہ بھی کہا کہ اس کے بعد بھارتی وزیراعظم اٹل بہاری واجپائی نے تمام مسائل گفتگو سے حل کرنے کا اعلان کیا، 1998 میں پابندیاں تھیں، نواز شریف نے جرات کا مظاہرہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ ایٹمی قوت ہونے پر دشمن جان گیا تھا حملہ کیا تو سخت جواب آئے گا، ایٹمی دھماکوں کے بعد بھارتی وزیراعظم چل کر آئے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان ایٹمی قوت نہ ہوتا تو ہمسایہ ملک ہمیں نہ چھوڑتا، پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر محدود ہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ 2017ء میں پاکستان کی کرنسی مستحکم تھی، اتحادی حکومت کے دور میں ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا گیا۔
ن لیگی سینیٹر نے کہا کہ معیشت کی تباہی کی سب سے بڑی وجہ روپے کی قدر میں کمی ہے، مالیاتی ادارے کی طرف سے مجھے روپے کی قدر میں کمی کا دشمن سمجھا جاتا ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ 1999 میں ایک دن ڈالر کی قیمت 69 روپے پر پہنچ گئی، اُس وقت ملک پر معاشی پابندیاں تھیں، کریک ڈاؤن کیا تو ڈالر 52 پر آگیا۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ روپے کی قدر میں کمی کو معاشی برائیوں کی ماں کہتا ہوں، 2014ء سے 4 سال تک ملکی کرنسی مستحکم رہی۔
اُن کا کہنا تھا کہ سینٹرل بینک کسی حد تک مداخلت کرتا ہے، کیریکٹرز ہیں جو اپنے مفاد کےلیے ملک کو کھربوں کا نقصان پہنچاتے ہیں۔
قائد ایوان نے کہا کہ روپیہ قدر میں کمی سوٹ ہی نہیں کرتی، ہم 91 فیصد معیشت تباہ کر دیتے ہیں، روپے کی قدر میں کمی کا حل ہمیں مل کر سوچنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے کچھ اداروں کو مادر پدر آزادی دی، لاتوں کے بھوت باتوں سے نہیں مانتے، پی ٹی آئی حکومت میں ڈالر کی قدر میں کمی کے لیے اسٹیٹ بینک نے زیادہ مداخلت کی۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت نے مالیاتی ادارے کے مشورے پر ڈالر چھوڑا تو دیکھیں کیا حال ہوا، ہمارے قرض میں اس سے کتنا اضافہ ہو گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ لوگ مرگئے ہیں، ان پالیسیوں کی وجہ سے قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے، 16 ماہ معیشت کو ٹھیک کرنے کا معاملہ نہیں تھا، اصل ایکسچینج ریٹ آج بھی 244 روپے ہے۔