اسلام آباد ہائیکورٹ میں نواز شریف کی نیب ریفرنسز میں سزاؤں کے خلاف اپیلوں کی سماعت ہوئی۔
نیب ریفرنسز میں سزاؤں کے خلاف اپنی اپیلوں کیلئے نواز شریف اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیش ہوئے، عدالت نے سماعت 29 نومبر تک ملتوی کردی۔
سماعت کے بعد اعظم نذیر تارڑ کا چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ عامر فاروق سے مکالمہ ہوا۔
اعظم نذیر تارڑ نے چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ عامر فاروق سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ پیشی پر مشکل صورتحال ہوتی ہے، نواز شریف کو حاضری سے استثنیٰ دے دیں۔
جس پر چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے کہا کہ آپ استثنیٰ کی درخواست دائر کر دیں ہم دیکھ لیں گے، اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ نواز شریف ہنسی خوشی عدالت آتے ہیں، استثنیٰ کی درخواست تو دائر نہیں کریں گے۔
جسٹس عامر فاروق نے جواب میں کہا کہ پھر عدالت بلینکٹ تو آرڈر نہیں کر سکتی، سب کچھ قانون قاعدے سے ہی چلنا ہے ناں، ہم استثنیٰ نہیں دیں گے لیکن کمرہ عدالت میں لوگوں کی تعداد ضرور کم کریں گے، یہ کوئی سنیما ہے؟ عدالت بیٹھی ہے، عدالت میں موبائل بج رہے ہیں، لوگ اٹھ کر جا رہے ہیں، یہ کیا طریقہ ہے۔