پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیٹر علی ظفر نے کہا ہے کہ ہم الیکشن کمیشن کو ممکنہ غیر قانونی حرکت سے روکنا چاہتے ہیں۔
جیونیوز کے پروگرام ’کیپٹل ٹاک‘ میں سینیٹر علی ظفر، ن لیگی سینیٹر عرفان صدیقی اور ایم کیو ایم سینیٹر فیصل سبزواری نے شرکت کی۔
انہوں نے کہا کہ سردار لطیف کھوسہ ٹھیک کہہ رہےہیں کہ چیرمین پی ٹی آئی عہدے پر برقرار ہیں، فی الحال ہمارے سامنے قانونی مسائل ہیں۔
پی ٹی آئی سینیٹر نے مزید کہا کہ الیکشن کمیشن نے 20 دن میں الیکشن کرانے کا کہا ہے، چیرمین پی ٹی آئی کو توشہ خانہ کیس میں سزا سنائی گئی تھی، جو ابھی معطل ہے لیکن اس کی اپیل پینڈنگ ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ ہم نہیں چاہتے کہ الیکشن کمیشن کو بہانہ مل جائے کہ وہ بلے کا انتخابی نشان پی ٹی آئی کو نہ دے۔
سینیٹر علی ظفر نے یہ بھی کہا کہ نہیں چاہتے کہ کسی بہانے پی ٹی آئی کو الیکشن لڑنے نہ دیا جائے، بہانے سے ہمارے امیدواروں کے کاغذات نامزدگی منسوخ نہ کیے جائیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم الیکشن کمیشن کو کسی قسم کی ممکنہ غیرقانونی حرکت سے بھی روکنا چاہتےہیں، پی ٹی آئی کو ممکنہ نقصان سے بچانےکےلیے احتیاطی تدابیر کررہے ہیں۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ ہائی کورٹ نے چیئر مین پی ٹی آئی کی سزا ختم کی تو وہ الیکشن میں حصہ لیں گے، الیکشن کمیشن نے ابھی تک الیکشن شیڈول کا اعلان نہیں کیا۔
اُن کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن الیکشن شیڈول کا اعلان کرے تو تمام افواہیں ختم ہوجائیں گی، الیکشن کمیشن تمام پارٹیوں کو جلسے جلوس کرنے سے متعلق احکامات جاری ہے۔
سینیٹر علی ظفر نے کہا کہ پی ٹی آئی کو جلسے جلوس اور الیکشن میں حصہ لینے کی اجازت نہیں دی جارہی، الیکشن کمیشن اس معاملے پر خاموش ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے منشور میں جبری گمشدگی کا معاملہ بھی ڈال رہے ہیں، ہمارے کچھ رہنماؤں کی جبری گمشدگیاں ہورہی ہیں۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ جبری گمشدگی عالمی قوانین میں بدترین جرم ہے، آئین و قانون پر یقین رکھنے والوں میں جبری گمشدگی کےمعاملے پر ہم آہنگی ہے۔