• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

افغان مہاجرین کی واپسی کیخلاف درخواست پر سپریم کورٹ کے پاس شدہ آرڈرز طلب

---فائل فوٹو
---فائل فوٹو 

سندھ ہائی کورٹ نے افغان مہاجرین کی واپسی سے متعلق صوبائی حکومت کی پالیسی کے خلاف درخواست پر سپریم کورٹ کے پاس شدہ آرڈرز طلب کر لیے۔

سندھ ہائی کورٹ میں غیر قانونی طور پر مقیم افغان مہاجرین کی واپسی سے متعلق درخواست پر جسٹس نعمت اللّٰہ پھلپوٹو اور جسٹس امجد علی سہتو نے سماعت کی۔

درخواست گزار کے وکیل نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ درخواست گزار سماجی کارکن ہیں، یہ انسانی حقوق کامعاملہ ہے۔

جسٹس نعمت اللّٰہ پھلپوٹو نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ آئین میں پاکستانی شہریوں کےحقوق کی بات ہے افغان شہریوں کی نہیں، سپریم کورٹ میں بھی معاملہ زیرِ سماعت ہے کیا وہاں بھی یہی استدعا کی گئی ہے۔

درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ سپریم کورٹ میں وفاقی حکومت کی پالیسی کو چیلنج کیا گیا ہے، ہم نے صوبائی حکومت کی پالیسی کو چیلنج کیا ہے۔

عدالت نے استفسار کیا کہ سپریم کورٹ میں جو درخواست دائر کی گئی ہے اس کی استدعا کی کاپی کہاں ہے؟

درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ افغان مہاجرین کو روزانہ کی بنیاد پر پکڑا جا رہا ہے، ان لوگوں کو بھی گرفتار کیا جا رہا ہے جن کے پاس کارڈ ہیں۔

جسٹس امجد علی سہتو نے ہدایت کی کہ اس معاملے میں پولیس کے پاس جائیں۔

وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ افغان مہاجرین کو ملک واپس بھجوانے سے روکا جائے۔

عدالت نے حکم دیا کہ سپریم کورٹ میں اب تک جو آرڈر پاس ہوئے ہیں پیش کیے جائیں۔

بعد ازاں عدالت نے درخواست کی مزید سماعت 12 دسمبر تک ملتوی کر دی۔

قومی خبریں سے مزید