• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

190 ملین پاؤنڈ اسکینڈل: نیب ریفرنس کی کاپی جیو نیوز کو موصول

قومی احتساب بیورو (نیب) نے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے خلاف 190 ملین پاؤنڈ اسکینڈل کا ریفرنس دائر کردیا، دائر نیب ریفرنس کی کاپی جیو نیوز کو موصول ہوگئی۔

احتساب عدالت اسلام آباد میں چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف 190 ملین پاؤنڈ اسکینڈل میں ریفرنس دائر کیا گیا، نیب راولپنڈی کی جانب سے دائر ریفرنس میں چیئرمین پی ٹی آئی بشریٰ بی بی، فرح گوگی، شہزاد اکبر، بیرسٹر ضیاء المصطفیٰ نذیر اور ذلفی بخاری سمیت 8 ملزمان کے نام شامل ہیں۔

ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل مظفر عباسی نے تفتیشی افسر میاں عمر ندیم کے ہمراہ ریفرنس دائر کیا اور احتساب عدالت کے رجسٹرار آفس نے ریفرنس کی جانچ پڑتال شروع کر دی ہے۔

نیب نے تحقیقات کے مرحلے کو تفتیشی عمل میں تبدیل کیا

نیب کا کہنا ہے کہ رواں سال 20 اپریل کو نیب نے تحقیقات کے مرحلے کو تفتیشی عمل میں تبدیل کیا، 2 دسمبر 2019 کو شہزاد اکبر نے چیئرمین پی ٹی آئی کو نوٹ دیا۔ نوٹ کے مطابق نیشنل کرائم ایجنسی (این سی اے) کی درخواست پر برطانیہ کے مجسٹریٹ نے اکاؤنٹ فریز کرنے کا حکم جاری کیا، اکاؤنٹ فریز کرنے کا حکم 20 ملین پاؤنڈ کی پراپرٹی کے حوالے سے تھا، این سی اے نے 170ملین پاؤنڈ کے مزید اکاؤنٹ فریز آرڈر حاصل کیے، برطانیہ میں اس پراپرٹی کی کل مالیت 190 ملین پاؤنڈ تھی۔

چیئرمین پی ٹی آئی کو غیر قانونی فائدہ دیا گیا

ریفرنس میں کہا گیا ہے کہ اپریل 2019 میں چیئرمین پی ٹی آئی کو غیر قانونی فائدہ دیا گیا۔ القادر ٹرسٹ یونیورسٹی کی مد میں ذلفی بخاری کے ذریعے چیئرمین پی ٹی آئی کو 458 کنال زمین ملی، القادر ٹرسٹ یونیورسٹی کے بانی چیئرمین پی ٹی آئی اور ٹرسٹی بشریٰ بی بی تھیں۔

تفتیش سے معلوم ہوا جب چیئرمین پی ٹی آئی کو فائدہ پہنچایا گیا تو القادر ٹرسٹ یونیورسٹی کا وجود نہیں تھا، پیسوں کی غیر قانونی منتقلی کے پیچھے غلط مقاصد تھے جس میں چیئرمین پی ٹی آئی ملوث تھے۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے چھپ کر بے ایمانی کا سہارا لیا

نیب کا کہنا ہے کہ برطانیہ میں ضبط شدہ پراپرٹی ریاست پاکستان کی تھی، غلط عکاسی کی گئی کہ سپریم کورٹ میں اکاؤنٹ ریاست پاکستان کے مفاد کے لیے چلایا جا رہا ہے۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے نوٹ ان کیمرا کابینہ کے سامنے رکھا جس کو دسمبر 2019 میں کابینہ نے منظور کیا، پیسوں کی منتقلی سے متعلق شہزاد اکبر اور چیئرمین پی ٹی آئی نے چھپ کر بے ایمانی کا سہارا لیا، شہزاد اکبر، چیئرمین پی ٹی آئی نے حکومت پاکستان کی جانب سے ڈیڈ آف کانفیڈینشلٹی نیشنل کرائم ایجنسی میں جمع کروائی۔

458 کنال زمین ذلفی بخاری کو ٹرانسفر کی گئی

458 کنال زمین ذلفی بخاری کو اپریل 2019 میں ٹرانفسر کی گئی، ذلفی بخاری کو ٹرانسفر کی گئی زمین بعد میں القادر ٹرسٹ یونیورسٹی کو ٹرانسفر کی گئی، القادر ٹرسٹ یونیورسٹی کو 28 کروڑ 50 لاکھ روپے بھی منتقل کیے گئے، یونیورسٹی کی تعمیر کی مالیت 28 کروڑ 40 لاکھ روپے لگائی گئی، دیگر قیمتی سامان بھی دیا گیا۔

بشریٰ بی بی نے اہلیہ ہونے کے ناطے مالی فوائد حاصل کیے

نیب ریفرنس میں مزید کہا گیا کہ ضیاء المصطفیٰ، شہزاد اکبر نے متعدد بار برطانیہ کے دورے کیے، نیشنل کرائم ایجنسی سے معاملات طے کیے، ذلفی بخاری نے بطور چیئرمین پی ٹی آئی کے فرنٹ مین کا کردار ادا کیا۔

بشریٰ بی بی نے اپنے شوہر چیئرمین پی ٹی آئی کے ساتھ مل کر غیر قانونی عمل کیا، بشریٰ بی بی نے اہلیہ ہونے کے ناطےمالی فوائد حاصل کیے، بشریٰ بی بی نے ایکنالجمنٹ آف ڈونیشن پر دستخط کیے، غیر قانونی عمل میں کردار ادا کیا۔

240 کنال زمین فرح گوگی کے نام ٹرانفسر کی گئی

 نیب کا کہنا ہے کہ فرح گوگی چیئرمین پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی فرنٹ وومن تھیں، فرح گوگی کو جنوری2022 میں القادرٹرسٹ کا ٹرسٹی بنایا گیا، بشریٰ بی بی کے ساتھ منسلک تھیں، ٹرسٹی بننے کے فوراً بعد 240 کنال زمین فرح گوگی کے نام ٹرانفسر کی گئی۔

ریفرنس میں یہ بھی کہا گیا کہ چیئرمین پی ٹی آئی سمیت 8 ملزمان نیب آرڈیننس کے تحت کرپشن، کرپٹ پریکٹس کے مرتکب ہوئے، چیئرمین پی ٹی آئی سمیت 8 ملزمان کےخلاف ثبوت موجود ہیں، ٹرائل کورٹ مزید کارروائی کا آغاز کرے۔

قومی خبریں سے مزید