اسلام آباد ہائی کورٹ نے شیریں مزاری کا نام پاسپورٹ کنٹرول لسٹ سے نکالنے کی درخواست پر تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا۔
جسٹس طارق محمود جہانگیری نے 22 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کیا ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کا کہنا ہے کہ ایک ہفتے کے اندر شیریں مزاری کا نام پاسپورٹ کنٹرول لسٹ سے نکالا جائے، پٹیشنر کے مطابق نقل و حرکت محدود کرنے کے لیے نام پی سی ایل میں شامل امتیازی سلوک ہے۔
عدالت نے کہا کہ شیریں مزاری کو 7 میں سے 5 مقدمات میں ضمانت ملی، 2 کیسز میں ڈسچارج کر دیا گیا ہے، درخواست گزار شیریں مزاری کسی مقدمے میں مفرور یا اشتہاری بھی نہیں۔
تفصیلی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ شیریں مزاری کا نام پی سی ایل میں شامل کرنا بلا جواز اور غیر قانونی ہے، ڈی جی امیگریشن ایک ہفتے میں شیریں مزاری کا نام پی سی ایل سے ہٹا کر رپورٹ دیں۔