سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کا کہنا ہے کہ قوم جاننا چاہتی ہے 2017 میں ترقی کرتے پاکستان کو کیوں روکا گیا؟ ہماری کارکردگی کی وجہ سے مخالفین کو ڈر تھا 2018 میں ن لیگ کلین سوئپ کرے گی۔
ن لیگ کے 7ویں پارلیمانی بورڈ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ بہت دنوں بعد ملاقات کے بعد اچھا لگ رہا ہے، پرانی یادیں تازہ ہو رہی ہیں، جنہوں نے رابطہ تڑوایا، ان کا بھی شکریہ کہ انہوں نے نا جانے ایسا کام کیوں کیا؟
دنیا بہت آگے چلی گئی ، ہم پیچھے رہ گئے
نواز شریف نے کہا کہ پاکستان سے ہوئی زیادتی کے ازالے کیلئے اپنی ذات سے بلند ہوکر سوچنا ہوگا، ملک بہت پیچھے چلا گیا، اللّٰہ تعالیٰ اس کی حفاظت فرمائے، دنیا بہت آگے چلی گئی ہے، ہم پیچھے رہ گئے ہیں، اس کا احساس و ادراک ہم سب کو ہونا چاہیے، ہمیں افسوس کرنا چاہیے کہ ہم کیوں دنیا کے پست ترین ممالک میں شامل ہیں، یہ ملک بہت امیدوں سے بنا تھا ملک بہت ترقی کرے گا، دنیا کے نقشے میں منفرد مقام حاصل کرے گا، ہم منفرد مقام حاصل نہ کرپائے مگر پیچھے چلے گئے۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ 1967 میں مجھے میرے والد نے غیر ملکی دوروں پر بھجوایا، ہماری کمپنی مشرق وسطیٰ کے ممالک میں انجن ایکسپورٹ کیا کرتی تھی، ہمارے ایئرپورٹس اس زمانے میں بہت اچھے تھے، سڑکیں بہت اچھی تھیں، ملک اُس وقت انڈسٹریل اور ایگری کلچرل بیسڈ تھا، لوگ خوشحال تھے، اس زمانے میں لوگوں میں کام کرنے کا جذبہ تھا، جہاں ہم انجن ایکسپورٹ کرتے تھے آج وہ ہم سے آگے ہیں، آج وہ ہمیں بہت ساری چیزیں ایکسپورٹ کرتے تھے، اس زمانے میں مزدور، کسان خوش تھا، بجلی سستی تھی۔
مخالفین حسد کرتے تھے کہ یہ پھر دوبارہ آ رہا ہے
نواز شریف نے مزید کہا کہ جب ہم آئے تھے تو 18، 18گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ تھی، ملک کو خوشحالی کی ڈگر پر ڈالا، مخالفین حسد کرتے تھے کہ یہ پھر دوبارہ آ رہا ہے، لوگ جانتے تھے کہ ملک میں الیکشن ہوئے تو ن لیگ جیتے گی، یہ سب الٹا ہوگیا ، یہ سوال میں بار بار پوچھتا ہوں، لیکن آگے سےجواب نہیں آتا۔
میرے سوال کا کوئی جواب نہیں آتا
مسلم لیگ ن کے قائد نے یہ بھی کہا کہ لوگ مہنگائی میں اپنی ساری کمائی کھو چکے، بجلی کا بل نہیں دیا جاتا، لوگ سبزیاں اور دال خریدنے سے بھی مجبور ہوگئے ہیں، 75 برسوں میں ہمیں بہت آگے نکل جانا چاہیے تھا، یہ سوال بار بار پوچھتا ہوں کہ ایسا کیوں ہوا؟ میرے سوال کا کوئی جواب نہیں آتا، خود بھی سوچتا ہوں میں بار بار یہ سوال کیوں پوچھتا ہوں، بہت سارے سوالات ذہن میں ہوتے ہیں کسی کا جواب ملتا ہے کسی کا نہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ زیادتی کا ازالہ چاہتے ہیں تو اپنی ذات سے باہر نکلنا ہوگا، ہمیں اس میں کوئی ہچکچاہٹ نہیں ہونی چاہیے، دنیا آج کہاں سے کہاں پہنچ گئی ہے، ہم چھوٹی سے چھوٹی چیز امپورٹ کرتے ہیں، ہم نےخود اپنے ملک کے ساتھ زیادتی کی ہے، شاید اس کے ازالے کا وقت آرہا ہے، ملک کو دوبارہ اسی جگہ لے کر جانا چاہیے جس کا وہ مستحق ہے۔
پارٹی کوشش کرے گی کہ ٹکٹس کی تقسیم کے فیصلے میرٹ پر ہوں
نواز شریف نے ٹکٹوں کی تقسیم سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی کوشش کرے گی کہ ٹکٹس کی تقسیم کے فیصلے میرٹ پر ہوں، قوم آج پریشانی کی حالت میں ہے، ٹکٹ ملنے والے یہی سمجھیں یہ انہیں خدمت کیلئے ملا ہے، ہمیں سب سے زیادہ عزیز قوم ہے، ملک خوشحال ہوگا تو ہر شخص اور خاندان خوشحال ہوگا، ایک خوشحال پاکستان بہت ہی ضروری ہے۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ اللّٰہ تعالیٰ نے ہمیں قوم کی خدمت کیلئے منتخب کیا ہے، ذاتی دیکھ بھال کیلئے نہیں، آپ نے ٹکٹ کی درخواست دی ہے آپ کو بھی اپنی ذات سے بالا تر ہو کر ملک و ملت کا سوچنا ہے، لوگ مہنگائی میں پھنسے ہوئے ہیں، چینی، دالیں، آٹا سب مہنگا ہے، اللّٰہ ہمیں آئندہ حکومت عطا فرماتا ہے تو ہمیں ملک کو بہتر طریقے سے چلانے کی توفیق دے، یہ عہد ہوگا تو الیکشن لڑیں گے اور کامیابی ملے گی۔