پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین اور سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ مجھے نہ جیل کی فکر ہے نہ ہی نیب کی، 8 فروری 2024ء کو ایسا سرپرائز دیں گے جو رائیونڈ کو یاد رہے گا۔
گوجرانوالہ میں پی پی ورکرز کنونشن سے خطاب میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ بھٹو ریفرنس کی سماعت پر عدالت کے شکر گزار ہیں، امید ہے ہمیں انصاف ملے گا۔
انہوں نے کہا کہ کچھ ایسے پرانے سیاستدان ہیں، جو سمجھتے ہیں کہ طاقت کا سرچشمہ کہیں اور ہے، عوام ان سیاستدانوں کو دکھائیں گے کہ وہ اپنی مرضی کی حکومت بنائیں گے۔
پی پی چیئرمین نے مزید کہا کہ مجھ سے سوال کیا گیا کہ کیا الیکشن وقت پرہوں گے؟ میں نے جواب دیا اگر ن لیگ پر فیصلہ چھوڑ تے تو وہ 8 فروری کو عام انتخابات نہیں ہونے دیتے۔
اُن کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس آف پاکستان نے کہا ہے کہ 8 فروری کو الیکشن ہوں گے، یہ پتھر پر لکیر ہے، 8 فروری کو ایسا سرپرائز دینا ہے کہ رائیونڈ کو ہمیشہ یاد رہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے یہ بھی کہا کہ 3 مرتبہ خود وزیراعظم رہے اور چوتھی مرتبہ ریموٹ کنٹرول کے ذریعے حکومت چلائی ہے، اب یہ پانچویں بار حکومت چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم نہیں جھکیں گے، الیکشن میں مقابلہ کریں گے، کسی اور کو حق نہیں کہ ان کو پانچویں بار وزیراعظم بنوائے۔
پی پی چیئرمین نے کہا کہ ہمیں نئی سیاست کرنی چاہیے، اگر خدانخواستہ یہ پانچویں بار وزیراعظم بن گیا توان سے ہی لڑے گا جن سے لڑتا رہا ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ یہ 10 سال چھٹی پر سعودی عرب گئے، اس کے بعد اس کو دو تہائی اکثریت دلوائی گئی، جس نے اس کو دو تہائی اکثریت دلوائی ان ہی سے لڑ پڑا اور پھر رٹ لگائی کہ مجھے کیوں نکالا۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ایک کارکن گھڑی دکھا رہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی پر چور کا الزام لگا دوں، بانی پی ٹی آئی ہر ایک کو چور چور کہتا تھا۔
انہوں نے کہا کہ ن لیگ اور پی ٹی آئی کا الیکشن لڑنے کے ذاتی مقاصد ہیں، پی ٹی آئی کا الیکشن لڑنے کا مقصد بانی پی ٹی آئی کو جیل سے نکالنا ہے، ن لیگ کا الیکشن لڑنے کا مقصد اپنے آپ کو جیل جانے سے بچانا ہے۔
پی پی چیئرمین نے کہا کہ مجھے نہ جیل کی فکر ہے نہ نیب کی فکر ہے، اب دما دم مست قلندر کرکے میدان میں نکلیں، ان شاء اللّٰہ جیت تیر کی ہوگی۔