پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ ڈیرہ اسماعیل خان کے واقعے کی شفاف تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہیں۔
پشاور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اے پی ایس کے شہداء کو بتایا جائے کہ ان کے خون کا سودا کس نے کیا؟ جس طریقے سے دہشت گردی میں اضافہ ہو رہا ہے، یہ افسوس کی بات ہے، ہم سب نے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے کئی قربانیاں دیں۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ کے پی کے لوگوں نے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے سب سے زیادہ قربانیاں دیں، عوام کو اعتماد میں لیے بغیر دہشت گردوں سے بات چیت شروع کی گئی۔
سابق وزیرِ خارجہ نے کہا کہ سنگین دہشت گردی میں ملوث افراد کو جیل سے نکالا گیا، افغان جیلوں سے پاکستان کے خلاف کارروائی کرنے والوں کو طالبان حکومت نے نکالا۔
چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا ہے کہ پاکستان حکومت نے اس اقدام کو روکنے کی کوشش بھی نہیں کی، گزشتہ روز کا واقعہ اس بات کی مثال ہے کہ ہم نے کس قسم کا امن قائم کیا ہے، ایک غلط فیصلے کی وجہ سے پاکستان سالوں پیچھے چلا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ججوں کو ڈکٹیشن دینے کا دروازہ بند کر دیا جائے تو انصاف سب کو مل سکتا ہے، شہید بھٹو کے قتل میں ملوث ججوں، وکلاء اور سیاست دانوں کو بے نقاب کیا جائے، صدارتی ریفرنس کے ذریعے قائد عوام کو انصاف دلائیں گے۔
بلاول بھٹو زرداری نے مزید کہا کہ یہ ایک موقع ہے کہ ہم پاکستان کو بحران سے نکالیں، پاکستان میں بہت وزیرِ اعظم رہے، لیکن آئین کا بانی صرف ایک تھا، یہ وہی وزیرِ اعظم تھا جس نے پوری مسلم امہ کو اکٹھا کیا، جو بھی قائد عوام کے خلاف فیصلے میں ملوث تھا، سب حادثوں کا شکار ہوئے۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ قتل کا انصاف مانگنا ہر کسی کا آئینی حق ہے، شہید ذوالفقار علی بھٹو کو بتایا گیا تھا کہ آپ کو ہولناک مثال بنائیں گے، بھٹو شہید نے پوری مسلم دنیا کی قیادت کی، شہید بھٹو نےمسلم حکمرانوں کو تیل بطور ہتھیار استعمال کرنے کا کہا۔