سابق وفاقی وزیر شاہ محمود قریشی کے وکیل بیرسٹر تیمور ملک کا کہنا ہے کہ ہمارے اعتراض پر 7 یوم بھی نہیں دیے گئے، ہم چارج فریم ہونے کی کارروائی کو چیلنج کرنے کا سوچ سکتے ہیں۔
انہوں نے اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کے دوران کہا ہے کہ ہمیں چارج پڑھ کر سنایا گیا، عدالت نے دستحط اور انگوٹھا لگانے کا نہیں کہا، پراسیکیوٹر کی درخواست تھی کہ سائفر کیس کو اِن کیمرہ کریں، ہم نے عدالت سے استفسار کیا کہ پراسیکیوشن کو کیسے پتہ چلا کہ چارج فریم ہو چکا ہے۔
بیرسٹر تیمور ملک نے کہا کہ آج سماعت پر کوئی فیصلہ نہیں ہوا، دو انتہائی اہم شخصیات اس وقت جیل میں ہیں، عدالت کو چاہیے کہ ہمارا احترام کریں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر یہ اوپن ٹرائل ہوتا، اب یہ بات مبہم ہوچکی ہے، بڑا ضروری ہے کہ اِن کیمرہ ٹرائل نہیں ہو سکتا، انصاف کے تمام تقاضے پورے ہونے چاہئیں، ہم ابھی امید رکھتے ہیں کہ عدالتوں سے انصاف ملے گا۔
بیرسٹر تیمور ملک کا یہ بھی کہنا ہے کہ ہم نے کل کی عدالت کا فیصلہ آج دیکھا ہے، کل ہماری بحث تھی کہ دستاویزات ہمیں مکمل نہیں ملیں۔