• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

خیبر پختونخوا افغانوں کا ہے، محمود خان اچکزئی، بیان شرمناک پاکستا ن صرف پاکستانیوں کا ہے، پرویز خٹک

کراچی (ایجنسیاں،جنگ نیوز )پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے ایک افغان اخبار کو انٹرویو میں کہا ہے کہ خیبر پختونخوا افغانوں کا ہے اور افغان مہاجرین وہاں جب تک چاہیں بلا خوف و خطر رہ سکتے ہیں۔افغانستان ٹائمز کو دیئے گئے انٹرویو میں محمود خان اچکزئی کا کہنا تھا کہ اگر افغانوں کو دوسرے صوبوں میں پریشان کیا جائے تو وہ خیبرپختونخوا آکر آرام سے رہ سکتے ہیں، خیبرپختونخوا میں کوئی ان سے پناہ گزین کارڈ نہیں مانگے گاکیونکہ خیبرپختونخوا افغانوں کا ہے۔افغان اخبار کے مطابق ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ افغان مہاجرین کی جبری بے دخلی پر پاکستانی پشتونوں کو بھی تشویش ہے۔پاک افغان سرحدی تنازع کے سوال پر محمود خان اچکزئی کا کہنا تھا کہ بہتر ہے کہ پاکستان اور افغانستان آپس میں مل کر ہی مسئلہ حل کرلیں ورنہ چین اور امریکا دو ہفتے میں یہ معاملہ طے کر لیں گے۔دوسری طرف محمود اچکزئی نے وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغان اخبار نے ان کا بیان غلط انداز میں پیش کیا۔ میں نے یہ کہا تھا کہ تاریخ کے حوالے سے خیبر پختونخوا افغانستان کا حصہ رہا ہے۔ یہ نہیں کہا کہ خیبر پختونخوا افغانیوں کا ہے۔ادھروزیراعلیٰ خیبرپختونخواپرویزخٹک نے کہا ہے کہ محمود خان اچکزئی کا بیان شرمناک ہے اس کی جتنی بھی مذمت کی جائے وہ کم ہے،کیا محمود اچکزئی خیبرپختونخوا کے بغیر ایک مکمل پاکستان کا تصور کرسکتے ہیں؟وزیراعلیٰ پرویزخٹک نے محمودخان اچکزئی کے افغان جریدے کودیئے گئے انٹرویو پر سخت ردعمل کااظہارکرتے ہوئے اس کے بیان کومسترد کیا ہے ،پرویزخٹک کاکہنا تھا کہ پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود اچکزئی نے آج تمام پاکستانیوں کا سر شرم سے جھکا دیا، خیبرپختونخوا کے عوام نے1947ء میں پاکستان کے حق میں فیصلہ دیا نہ کہ افغانستان کے،کیا محمود اچکزئی خیبرپختونخوا کے بغیر ایک مکمل پاکستان کا تصور بھی کرسکتے ہیں؟پرویز خٹک نے مزید کہا کہ محمود اچکزئی کے بیان کی جتنی بھی مذمت کی جائے وہ کم ہے، خیبرپختونخوا کے عوام محمود اچکزئی کے بیان کو مسترد کرتے ہیں،پاکستان صرف پاکستانیوں کا ہے اور پاکستانی ہی اس ملک کے مستقل شہری ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں مقیم افغان پناہ گزینوں کی رجسٹریشن ناگزیرہے۔واضح رہے کہ محمودخان اچکزئی نے افغان جریدے کو دیئے گئےانٹرویو میں خیبرپختونخوا کوافغانستان کاحصہ قراردیاہے۔وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے خطے کے وسیع تر مفادمیں پاکستان میں مقیم افغان پناہ گزینوں کی رجسٹریشن کو ناگزیر قرار دیتے ہوئے کہاہے کہ اصل مسئلہ مہاجرین نہیں بلکہ غیر رجسٹرڈغیر ملکی ہیں جس کے تدارک کیلئے سنجیدہ اقدامات اُٹھائے جانے چاہیئیں۔ ان خیالات کا اظہار اُنہوں نے جمعرات کو وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں پاکستان میں نامزد افغانستان کے سفیرڈاکٹر عمرزخیل وال سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا امجد علی خان، سیکرٹری داخلہ، انسپکٹر جنرل پولیس،کمشنر پشاور اور دیگر متعلقہ حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔ ملاقات کے دوران خطے میں امن عامہ کی مجموعی صورتحال، افغان مہاجرین کی واپسی اور باہمی دلچسپی کے دیگر اُمور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ افغان سفیر ڈاکٹر عمر زخیل وال نے اس موقع پر صوبے میں افغان مہاجرین کو درپیش مسائل حل کرنے میں صوبائی حکومت خصوصاً محکمہ پولیس کے تعاون کو سراہا اور کہا کہ وہ خود بھی چاہتے ہیں کہ مہاجرین باعزت افغانستان واپس جائیں مگر اس وقت افغانستان میں بھی امن عامہ کی ناخوشگوار صورتحال کی وجہ سے وہ واپس آجاتے ہیں انہوں نے اس صورتحال کا سدباب کرنے کا یقین دلایا۔ وزیراعلیٰ پرویز خٹک نے کہاکہ حالات کی نزاکت کو سمجھتے ہوئے درپیش چیلنجز سے نبردآزما ہونا دونوں حکومتوں کی ذمہ داری ہے انہوں نے کہاکہ اصل مسئلہ مہاجرین نہیں بلکہ غیر رجسٹرڈ غیر ملکی ہیں کیونکہ اس وقت ہمیں وسیع پیمانے پر خطرات کا سامنا ہے جن سے نمٹنے کیلئے رجسٹریشن ناگزیر ہے۔انسپکٹر جنرل پولیس ناصر خان درانی نے امن عامہ کی موجودہ صورتحال ، خطرات اور سیکورٹی کے تقاضوں پر روشنی ڈالتے ہوئے مزید کہاکہ وہ شناخت کے سلسلے میں مہاجرین کے ساتھ کوئی امتیازی سلوک نہیں کر رہے بلکہ بلا تفریق سب کی چیکنگ کرتے ہیں اگر کوئی پاکستانی بھی شناختی کارڈ نہیں رکھتا تو اسے قانونی کارروائی کا سامنا کرنا پڑتا ہے افغان سفیر نے خطے میں امن کے قیام ، فریقین کے درمیان رابطے کی بہتری اور مشکلات کو کم کرنے کیلئے اپنی طرف سے ہر ممکن تعاون اور بھر پور اقدامات کا یقین دلایا۔
تازہ ترین