مسلم لیگ (ن) کے قائد اور سابق وزیراعظم نواز شریف نے ججز کو ہدف تنقید بنالیا۔
پارلیمانی بورڈ کے اجلاس سے خطاب میں نواز شریف نے کہا کہ آئین ٹوٹتا ہے تو ججز آئین شکن کو ہار پہناتے ہیں، پارلیمنٹ ٹوٹتی ہے تو کہتے ہیں ٹھیک ہوا۔
انہوں نے کہا کہ ججز کے بیانات ہیں کہ نواز شریف کو جیل سے باہر نہیں آنا چاہیے۔
ن لیگی قائد نے مزید کہا کہ وہ کونسی دو سال کی محنت تھی جو ضائع ہوجاتی؟ ابھی وہ کیس کھلا ہے دیکھتے ہیں کیا بات کرتے ہیں۔
اُن کا یہ بھی کہنا تھا کہ بھارت یا امریکا نے نہیں ہم نے خود اپنے پاؤں پر کلہاڑا مارا ہے۔
نواز شریف نے کہا کہ سلیکٹڈ کو آر ٹی ایس بٹھا کر اور بے تحاشہ انجینئرنگ کرکے جتوایا گیا، وہ 4 ووٹوں کی برتری سے وزیراعظم بنا۔
انہوں نے کہا کہ ن لیگ کی حکومت نے 4 سال ڈالر کو 104 پر رکھا لیکن بانی پی ٹی آئی کے آتے ہی ڈالر کو پَر لگ گئے، دہشت گردی بھی واپس آگئی۔
ن لیگی قائد نے مزید کہا کہ ریاست مدینہ کا نام لینے والے لیڈر نے قوم کو بدتمیزی، غنڈہ گردی، دھونس، دھاندلی اور یوٹرن پر لگادیا۔