جنوبی کوریا میں طلبہ کے ایک گروپ نے حال ہی میں حکومت پر ہزاروں ڈالر ہرجانے کا مقدمہ دائر کر دیا ہے۔ اس کی وجہ یہ بتائی گئی ہے کہ ان کے اساتذہ نے انتہائی اہم نوعیت کے امتحانات مقررہ وقت سے 90 سیکنڈ قبل ختم کر دیے۔
بتایا جاتا ہے کہ جنوبی کوریا کے دی سونوئنگ کالج کے ایڈمیشن امتحان طویل اور مشکل ہونے کی شہرت رکھتے ہیں اور اس کے نتائج کے اثرات حقیقی طور پر زندگی میں تبدیلی کا سبب بنتے ہیں۔
لہٰذا اس کے نتائج نہ صرف طلبہ کے کالج پلیسمنٹ بلکہ ان کے کیریئر آپشنز اور تعلقات کا بھی تعین کرتے ہیں۔ اسی لیے سونوئنگ نہ صرف طلبہ، ان کے خاندان اور جنوبی کوریا کی حکومت سب کے لیے نہایت ہی اہم ہوتا ہے۔
آٹھ گھنٹے کے دورانیے کے اس امتحان کے موقع پر جنوبی کوریا کی فضائی حدود بند اور اسٹاک مارکیٹ کے کھلنے میں تاخیر کر کے طلبہ کی مدد کی جاتی ہے تاکہ وہ مکمل انہماک کے ساتھ امتحان دے سکیں۔
اسی لیے جب ایک ٹیچر نے حال ہی میں امتحان 90 سیکنڈ قبل ختم کیے تو اسکے بڑے پیمانے پر سنجیدہ قانونی اثرات مرتب ہوئے اور 39 طلبہ نے جو مقدمہ دائر کیا اس میں انہوں نے 15 ہزار 400 ڈالرز کے ہرجانے کا مطالبہ کیا ہے۔