• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایک سیاستدان جیل سے نکلنے اور دوسرا جیل سے بچنے کیلئے الیکشن لڑ رہا ہے، بلاول بھٹو زرداری



پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ ایک سیاستدان جیل سے نکلنے اور دوسرا جیل سے بچنے کےلیے الیکشن لڑ رہا ہے۔ آج بھی کچھ لوگ کچھ اور لوگوں کے کندھوں پر سیاست کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

لاڑکانہ میں بینظیر بھٹو کی 16ویں برسی کے موقع پر مرکزی تعزیتی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ 16 سال پہلے کچھ قوتوں نے سوچا تھا کہ بینظیر بھٹو کو شہید کر کے پیپلز پارٹی کو ختم کر دیں گے۔ ہر سال جیالے گڑھی خدا بخش میں ان قوتوں کو للکارتے ہیں کہ وہ آج بھی شہداء کے ساتھ ہیں، آج بھی ملک میں کوئی سیاسی جماعت وفاق کو بچا سکتی ہے وہ پیپلز پارٹی ہے، ہم نے 1973 کے آئین کو 18ویں ترمیم کے ذریعے بحال کیا۔

پی پی چیئرمین نے کہا کہ ہم ان میں سے نہیں کہ مخالفین کے کاغذات نامزدگی چھینیں، ہم نے قائدین کو دفن کرنے کے بعد بھی الیکشن میں مقابلہ کیا، سیاسی جماعتوں کو پیغام ہے کہ الیکشن لڑو، پہلے یہ کسی اور کے کندھوں پر سیاست کرتے تھے، آج بھی کچھ لوگ کسی اور کے کندھوں پر سیاست کرنا چاہتے ہیں۔ ہم ان میں سے نہیں کہ الیکشن سے بھاگیں، پرانی سیاست کو دفن کرنے کےلیے الیکشن میں جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ دیگر سیاسی جماعتوں کے قائدین ماضی کے سیاست دان ہیں، پرانی سیاست کرتے ہیں، مستقبل نوجوانوں کا ہے۔ ملک میں وفاق کو بچانے والی واحد جماعت پاکستان پیپلز پارٹی ہے۔

بلاول بھٹو زرداری نے یہ بھی کہا کہ کہا تھا جمہوریت بہترین انتقام ہے، بھگوڑے آمر کو ملک سے باہر نکال کر وہ انتقام لیا۔ وقت آگیا ہے کہ عوامی راج قائم کرنے کےلیے وفاق میں پیپلز پارٹی کی حکومت بنائیں، تین نسلوں سے بیروزگاری اور غربت کا مقابلہ کرتے آرہے ہیں۔

پی پی پی چیئرمین نے کہا کہ الیکشن کو مقابلہ سمجھتے ہیں۔ الیکشن سے ڈرتے نہیں، ڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔ میڈیا پر چلنے والے ڈرامے کا جواب ملک کے عوام 8 فروری کو تیر پر مہر لگا کر دیں گے۔

انکا کہنا تھا کہ اٹھارہ مہینے جن کے ساتھ اتحادی حکومت میں رہے، انہیں معیشت، دہشتگردی اور جمہوریت سے دلچسپی نہیں تھی۔ مہنگائی، بیروزگاری، غربت اور دہشتگردی کے مقابلے کےلیے آپس کی لڑائیاں چھوڑنا پڑیں گی۔

بلاول بھٹو زرداری نے مزید کہا کہ عوام، مہنگائی، غربت، بیروزگاری کا خاتمہ چاہتے ہیں۔

چیئرمین پی پی نے اپنی ترجیحات بتاتے ہوئے کہا کہ عوام نے پیپلز پارٹی کو موقع دیا، تو 10 کام ترجیحی بنیادوں پر کروں گا۔

انتخابی منشور کا اعلان، بلاول کے 10 وعدے
  • حکومت بنائی تو پہلی ترجیح لوگوں کی تنخواہیں دگنی کرنا ہوگی۔
  • 300 یونٹ تک بجلی مفت کردیں گے۔
  •  ہر بچے کی تعلیم تک رسائی یقینی بنائیں گے۔ 
  • ملک بھر میں مفت علاج کا نظام بنائیں گے۔
  • غریبوں کو 30 لاکھ گھر بنا کر دیں گے۔
  •  غربت مٹانے کیلئے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کو بڑھائیں گے۔
  • بینظیر انکم سپورٹ کی طرح کسانوں کیلئے "ہاری کارڈ" بنا کر دیں گے۔
  • مزدوروں کو "بینظیر مزدور کارڈ" بنا کر دیں گے۔
  • حکومت بنائی تو نوجوانوں کے لیے "یوتھ کارڈ" کے ذریعے مالی مدد فراہم کریں گے۔
  •  پاکستان پیپلز پارٹی "بھوک مٹاؤ پروگرام" شروع کرے گی۔

پی پی چیئرمین نے مزید کہا کہ پانچ سال میں ملازمین کی تنخواہوں کو دوگنا کیا جائے گا۔ غریب ترین افراد کو 300 یونٹ تک کا سولریونٹ حکومت فراہم کرے گی۔ ہر ضلع میں گرین انرجی پارکس بنائیں گے۔ ہر ضلع کو کم قیمت پر بجلی ملے گی۔

انکا کہان تھا کہ تعلیمی اداروں کو بحال کریں گے، بہتر تعلیم فراہم کی جائے گی۔ صحت کے مفت نظام کو پورے پاکستان میں کھڑا کریں گے۔ سیلاب متاثرین سے وعدہ کیا ہے 20 لاکھ گھر دیں گے مالکانہ حقوق خواتین کو دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام شروع کیا تو مخالفین مذاق اڑاتے تھے۔ پوری دنیا مانتی ہے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام انقلابی پروگرام ہے۔ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کو بڑھائیں گے۔ ہاری کارڈ، کسان کارڈ دیں گے، بڑے مل مالکان کی بجائے کسانوں کو براہِ راست سبسڈی دیں گے۔

بلاول بھٹو نے یہ بھی کہا کہ تمام مزدوروں کو بینظیر مزدور کارڈ میں رجسٹرڈ کروائیں گے۔ صنعتوں میں کام کرنے والے، گھروں اور دکانوں میں کام کرنے والے افراد بھی مزدور کارڈ میں شامل ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ مزدور کارڈ کے ذریعے سوشل سیکیورٹی فراہم کریں گے، پینشن دیں گے، بچوں کو تعلیم دیں گے، یوتھ کارڈز کے ذریعے نوجوانوں کو ایک سال کے لیے مالی مدد فراہم کریں گے۔ نوجوانوں کے لیے یوتھ سینٹر بنائیں گے۔ یوتھ سینٹرز میں لائبریری، اسپورٹس اور کلچرل سہولتیں بھی ہوں گی، بھوک مٹاؤ پروگرام کے ذریعے مہنگائی کا مقابلہ کریں گے۔

بلاول بھٹو زرداری نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی کے لیڈرز اور کارکنان الیکشن کی تیاری پکڑ لیں، دما دم مست قلندر ہوگا۔ پیپلز پارٹی کے لیڈروں اور کارکنوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے مجھے جتوانا ہے، مجھے اکثریت چاہیے۔

خیال رہے کہ مسلم دنیا کی پہلی خاتون وزیراعظم بے نظیر بھٹو کی سولہویں برسی، گڑھی خدا بخش میں ہوئی، نوڈیرو سے گڑھی خدا بخش بھٹو مزار تک سیکیورٹی کے غیر معمولی انتظامات تھے، برسی میں ملک بھر سے جیالوں نے شرکت  کی۔

سابق وزیراعظم  بے نظیر بھٹو کو 16 سال قبل آج ہی کے دن راولپنڈی کے لیاقت باغ میں شہید کیا گیا تھا۔

16 برس گزر گئے اور ہم آج بھی انصاف کے منتظر ہیں: آصفہ بھٹو زرداری

چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری اور ان کی بہن آصفہ بھٹو زرداری نے اپنی والدہ کی 16ویں برسی کے موقع پر اسے تاریخ کا سیاہ ترین دن قرار دیتے ہوئے شہید محترمہ بینظیر بھٹو کو سلام پیش کیا۔

شہید محترمہ بینظیر بھٹو کے بڑے صاحبزادے بلاول بھٹو زرداری نے سوشل میڈیا پر پیغام جاری کرتے ہوئے لکھا کہ میری والدہ شہید محترمہ بینظیر بھٹو عوام کی چیمپئن تھیں۔ انہوں نے مسلسل غریبوں، مظلوموں، پسماندہ افراد کی زندگی اور عزت و وقار کے لیے جد وجہد کی۔ وہ ہمیشہ آمریت کے خلاف، ان کے ظلم و بربریت اور دہشت گردوں کے وحشیانہ تشدد کے سامنے ثابت قدم رہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ان کی محبت، ہمدردی اور بہادری کی میراث آج بھی میرے لیے مشعل راہ ہے، جس کی مجھے ضرورت ہے، 16 برس بیتنے کے باوجود یہ مشعل مدھم نہیں ہوئی۔

شہید محترمہ بینظیر کی چھوٹی صاحبزادی آصفہ بھٹو زرداری نے بھی اپنی والدہ کو ان کے یوم شہادت پر یاد کرتے ہوئے انصاف کا مطالبہ کیا۔

انہوں نے اپنے پیغام میں لکھا کہ اپنی والدہ محترمہ بینظیر بھٹو کی برسی پر 2007 کے اس سیاہ دن کو یاد کرتے ہوئے آج 16برس گزر چکے ہیں، پھر بھی ان کو کھونے کا درد آج بھی یوں محسوس ہوتا ہے جیسے وقت تھم گیا ہو۔ ان کی ہنسی، نصیحت اور پیار بھری آغوش ہر روز یاد آتے ہیں۔

آصفہ بھٹو زرداری نے لکھا کہ ان کے جانے کا غم ایک ایسا خلا پیدا کرگیا ہے جسے وقت کبھی نہیں بھر سکتا، یہ غم اپنے پیچھے ایک ایسا گھر چھوڑ گیا ہے جو پھر کبھی پہلے جیسا نہیں ہوگا۔

انہوں نے مزید لکھا کہ آج 16 برس ہوگئے ہیں جب عوام نے اپنا مضبوط وکیل کھو دیا ہے، جب وہ ایک ایسی آواز سے محروم ہوگئے جو نفرت، لالچ اور جبر کے ہاتھوں خاموش کروائے جانے والے مظلوموں کے حق میں بلند ہوا کرتی تھی۔ 16 برس گزر گئے اور ہم آج بھی انصاف کے منتظر ہیں۔

قومی خبریں سے مزید