کہتے ہیں دنیا میں کہیں بھی چلے جاؤ لیکن ماں کے ہاتھوں کا ذائقہ دنیا کے کسی بھی کھانے میں نہیں آتا اور اگر غلطی سے آپ اپنی والدہ کے ہاتھوں سے تیار کھانوں کی برائی کردیں تو وہ بُرا بھی مان جاتی ہیں۔
ایسا ہی کچھ ہوا سارہ میک گوناگل نامی ایکس صارف کے ساتھ بھی۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر امریکی صارف نے تصاویر شیئر کی اور ساتھ دلچسپ کہانی بھی۔
اس نے بتایا کہ میں نے اپنی والدہ کو بتایا کہ اس بار ’ایپل پائی‘ ہمیشہ کی طرح ذائقہ دار نہیں ہے، جس پر ماں خفا ہوگئیں اور مورد الزام جائفل پاوڈر کو ٹھہرا دیا کہ یہ صحیح سے مکس نہیں ہوا ہوگا۔
سارہ نامی صارف نے یہ بھی بتایا کہ اس کی ماں نے جائفل پاوڈر پر سارا الزام عائد کرتے ہوئے اس کی بوتل بھی نکال کر دکھائی جسے دیکھ کر وہ دنگ رہ گئی۔
صارف کے مطابق مذکورہ بوتل پر 24 برس پرانی ایکسپائری تاریخ درج تھی۔
مذکورہ صارف نے طویل پوسٹ شیئر کرتے ہوئے یہ بھی بتایا کہ ایکسپائر جائفل کے بعد انہوں نے تمام درازیں اور شیلف کی صفائی کی اور حیران کُن طور پر تقریباً تمام مسالہ جات 24 سے 25 برس قبل ہی ایکسپائر ہوچکے تھے۔
سارہ نامی صارف کی پوسٹ جیسے ہی سوشل میڈیا پلیٹ فارم کی زینت بنی تو دیکھتے ہی دیکھتے وائرل ہوگئی۔
دیگر صارفین نے دلچسپ تبصرے بھی کیے اور کہا کہ مسالہ جات ایکسپائر نہیں ہوتے صرف پیکنگ پرانی ہوجاتی ہے اور اگر ان کا ذائقہ کم ہوجائے تو مطلوبہ ذائقے کے لیے ان کا ضرورت سے زیادہ استعمال کرنا پڑتا ہے۔