لاہور(نمائندہ خصو صی) پاکستان مسلم لیگ کے صدر و سابق وزیراعظم چوہدری شجاعت حسین نے محمود خان اچکزئی کی جانب سے افغان مہاجرین کی حمایت میں خیبرپختونخواہ کو افغانستان کا حصہ قرار دینے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک ایسے سینئر سیاستدان کی جانب سے یہ بیان نہایت افسوسناک ہے جن کے نہایت قریبی عزیز بھی موجودہ بلوچستان حکومت میں اعلیٰ عہدوں کے مزے لے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا جمہوریت کی آڑ میں اپنے ہی ملک کیخلاف باتیں برداشت نہیں،محمود اچکزئی کا بیان افسوسناک ہے ، ان کے عزیز بلوچستان میں عہدوں کے مزلے لے رہے ہیں ،چوہدری شجاعت حسین نے ایک بیان میں کہا کہ مشرق و مغرب سمیت دنیا بھر کے کسی ملک میں بھی جمہوریت کی آڑ میں کسی کو اپنے ہی ملک کے خلاف ایسی باتیں کرنے کی آزادی دیکھنے یا سننے میں نہیں آئی اور یہ باتیں برداشت نہیں کی جاسکتیں۔ انہوں نے کہا کہ جہاں تک افغان مہاجرین کا تعلق ہے افغانستان پر روسی قبضہ کے بعد پاکستان واحد ملک ہے جس نے 40لاکھ افغان مہاجرین کو پناہ دی اور یہاں ان سے برادرانہ سلوک کیا جبکہ دس لاکھ افغان مہاجرین ابھی تک پاکستان میں رہ رہے ہیں، محمود خان اچکزئی کو اگر ان مہاجرین کی اتنی ہی فکر ہے تو انہیں چاہئے کہ وہ ان کی باعزت وطن واپسی کیلئے افغان حکومت کو قائل کریں۔ چودھری شجاعت حسین نے کہا کہ سینیٹ اور قومی اسمبلی کو محمود خان اچکزئی کے ایسے بیان کی نہ صرف پرزور مذمت کرنی چاہئے بلکہ مادر وطن کی سالمیت اور یکجہتی کیخلاف بیان بازی کرنے والے سینیٹ اور اسمبلیوں کے ارکان کے بارے میں قانون سازی کرنی چاہئے۔