پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ ایک شخص کو چوتھی بار مسلط کیا گیا تو اس کا عوام کو نقصان ہوگا۔
نوڈیرو میں خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ تقسیم اور نفرت کی سیاست بڑھتی جائے گی تو پاکستان اور اس کے عوام کا نقصان ہوگا، کیا آپ پاکستان کے سیاست دانوں، سیاسی جماعتوں اور حکومت سے مطمئن ہیں؟
بلاول بھٹو نے کہا کہ دہشت گردی جو سر اٹھا رہی ہے میں اس سر کو کاٹ دوں گا، ہمیں گڑھی خدا بخش کو جواب دینا ہے، ہم نے سوچا ہی نہیں جب کابل میں جا کر چائے پی رہے تھے، یہ سوچا ہی نہیں گیا کہ پاکستان پر کیا بوجھ پڑے گا۔
بلاول بھٹو اپنی والدہ کو یاد کرتے ہوئے آبدیدہ ہوگئے
بلاول بھٹو نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور جیالوں نے دہشت گردوں کا مقابلہ کیا ہے، دہشت گرد تنظیموں نے بے نظیر بھٹو کو شہید کرایا، دہشت گرد تنظیموں نے اے پی ایس پر حملہ کیا، دہشت گرد ایک بار پھر سر اٹھا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ امریکا جو ہتھیار افغان طالبان کے خلاف استعمال کرتا تھا وہ ہتھیار پاکستان کی دہشت گرد تنظیموں کے پاس پہنچ گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 8 فروری کو نفرت اور تقسیم کی سیاست کو ختم کریں گے، ہم عوامی حکومت بنائیں گے، ہم پاکستان کو سیاسی اور آئینی بحران سے نکالیں گے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ ہمارا مقابلہ کسی سیاسی جماعت یا سیاستدان سے نہیں، ہمارا مقابلہ غربت، بے روزگاری اور مہنگائی سے ہے، شہباز شریف اور بانی پی ٹی آئی نے اپنے اپنے حلقوں میں کیا کیا کام کیے؟