پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما شیر افضل مروت کو کراچی سے واپس بلانے کے نوٹیفکیشن پر پارٹی میں اختلافات سامنے آگئے۔
شیر افضل مروت کو گزشتہ روز انتخابی مہم ختم کرکے واپس بلانے کا نوٹیفکیشن جاری ہوا تھا، نوٹیفکیشن بانی پی ٹی آئی کی جانب سے جاری کیا گیا۔
اس حوالے سے جیو نیوز سے بات کرتے ہوئے شیر افضل مروت نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی میرے بارے میں نوٹیفکیشن اور بلائے جانے سے لاعلم ہیں، یہ سچ ہے سازشی عناصر ایسے نوٹیفکیشن جاری کرتے ہیں، زبان کھول دوں تو یہ سازشی عناصر منہ چھپاتے پھریں۔
شیر افضل مروت نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی نے کہا رؤف حسن کیوں تنازع پیدا کر رہے ہیں، رؤف حسن کیوں ایسے بیانات دے رہے ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ چیئرمین نے پیغام دیا کہ آئندہ ایسے معاملات میں ٹانگ اڑائے گا تو اچھا نہیں کرے گا، ایسا کرنے سے وہ پارٹی کو نقصان پہنچائے گا، حامد خان کے بارے میں کہا کہ وہ پرانا ہے میری بھی بات نہیں مانتا، جس پر میں نے کہا کہ وہ بولے گا تو میں بھی بولوں گا۔
شیر افضل مروت نے یہ بھی کہا کہ کچھ افراد بانی پی ٹی آئی کے جیل میں ہونے سے اختیارات کا ناجائز فائدہ اٹھا رہے ہیں، مسائل پیدا ہوں گے اس لیے میں نے اپنا منہ بند کر رکھا ہے، سندھ سے متعلق بیرسٹر گوہر کو بانی چیئرمین نے ہدایات دی ہیں، فردوس شمیم نقوی اور خرم شیر زمان کے بارے میں کہا کہ وہ ٹکٹوں کے معاملات دیکھیں۔