سپریم کورٹ نے ملکی تاریخ میں پہلی بار سہ ماہی رپورٹ ویب سائٹ پر جاری کردی۔ سہ ماہی رپورٹ چیف جسٹس قاضی فائز عیسٰی کے عہدہ سنبھالنے کے ستمبر سے دسمبر 2023 تک کی ہے۔
رپورٹ میں سالانہ کیسز کا بیک لاگ بڑھنے سے متعلق تفصیلات شامل ہیں، سپریم کورٹ نے سہ ماہی رپورٹ میں نمٹائے گئے آئینی مقدمات سمیت اندرونی کارکردگی کی تفصیلات بھی شامل کی ہیں۔
سپریم کورٹ کی رپورٹ میں کہا گیا کہ آرٹیکل 19 اے کے تحت معلومات تک رسائی ہر شہری کا حق ہے اسی کے تحت پہلی بار اپنی سہ ماہی رپورٹ جاری کی جارہی ہے۔
رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ نے تین ماہ میں 859 کیسز نمٹائے، 17 ستمبر 2023 کو زیر التوا کیسز کی تعداد 56 ہزار 503 تھے، 16 دسمبر 2023 کو زیر التوا کیسز کی تعداد 55 ہزار 644 رہ گئی تھی۔
سہ ماہی رپورٹ میں کہا گیا کہ سپریم کورٹ میں زیر التوا مقدمات کی تعداد بڑھنے پر تنقید ہوتی ہے لیکن تمام حقائق بتائے نہیں جاتے ہیں۔
سال 2013 میں زیر التوا مقدمات کی تعداد 20 ہزار 116، سال 2014 میں 21 ہزار 272، سال 2015 میں 25 ہزار 681 مقدمات زیر التوا جبکہ 2016 میں 29 ہزار 941 تھے۔
رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ سال 2017 میں زیر التوا مقدمات کی تعداد 35 ہزار 608، جبکہ 2018 میں 38 ہزار 197، سال 2019 میں 43 ہزار 800 اور سال 2020 میں 46 ہزار 902، سال 2021 میں زیر التوا مقدمات کی تعداد 54 ہزار تک پہنچی۔
اسی طرح سال 2022 میں زیر التوا مقدمات کی تعداد 52 ہزار 424 اور سال 2023 میں 55 ہزار 971 ہوئی ہے۔