سپریم کورٹ نے پی ٹی آئی رہنما عمر اسلم اور طاہر صادق کی درخواستیں منظور کرتے ہوئے انہیں قومی اور صوبائی اسمبلی سے انتخابات لڑنے کی اجازت دے دی ہے۔
عمر اسلم کی اپیل کی سماعت کے دوران جسٹس منصورعلی شاہ نے ریمارکس دیے کہ عمر اسلم کے کاغذاتِ نامزدگی کیوں مسترد ہوئے؟ کیا وہ اشتہاری ہیں؟
وکیل ولی ظفر نے کہا کہ عمر اسلم حفاظتی ضمانت حاصل کر کے ضمانت قبل از گرفتاری پر ہیں۔
جسٹس منصور علی شاہ نے ریمارکس دیے کہ مفرور یا اشتہاری کو انتخابات لڑنے سے کون سا قانون روکتا ہے؟ انتخابات میں حصہ لینا بنیادی حق ہے، کسی شخص کو انتخابات کے بنیادی حق سے محروم کر کے سزا دے رہے ہیں۔
جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ کسی کو انتخابات میں حصہ لینے سے کیسے روکا جا سکتا ہے؟ آرٹیکل 17 دیکھیں اور بنیادی انسانی حقوق کے تحت عوام کی اہمیت زیادہ ہے، منتخب نمائندوں کےلیے پاکستان کے عوام کو فیصلہ کرنے دیں۔
جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ یہ فیصلہ الیکشن کمیشن کرے گا کہ کون اشتہاری ہے یا عدالتیں؟
جسٹس اطہر من اللّٰہ نے ریمارکس دیے کہ الیکشن کمیشن پاکستان کے عوام کو جوابدہ ہے یا امیدواروں کو؟ الیکشن کمیشن نے پاکستان کے عوام کو جواب دینا ہے۔
الیکشن کمیشن حکام نے کہا کہ بیلٹ پیپرز چھپنا شروع ہو چکے ہیں اب تبدیلی ممکن نہیں ہو گی۔
جسٹس اطہر من اللّٰہ نے کہا کہ بیلٹ پیپر چھپنا شروع ہو گئے تو کیا امیدواروں کو بنیادی حق سے محروم کر دیں؟
جسٹس منصور علی شاہ نے ریمارکس دیے کہ الیکشن کمیشن کو معلوم ہونا چاہیے تھا کہ عدالتوں میں کیسز آئیں گے۔