چائے کے شوقین لوگ دنیا بھر میں پائے جاتے ہیں اور دنیا کے مختلف حصّوں میں مختلف طریقوں سے چائے بنائی جاتی ہے۔
اب حال ہی میں ایک امریکی سائنسدان مشیل فرینکل نے چائے بنانے کے لیے جس ترکیب کی تجویز دی اس نے لندن میں موجود امریکی سفارت خانے میں ہلچل مچا دی۔
مشیل فرینکل نے اپنی نئی کتاب ’اسٹیپڈ: دی کیمسٹری آف ٹی‘ دنیا بھر میں مختلف طریقوں سے تیار کی جانے والی مزیدار چائے کا راز جاننے کی کوشش کی۔
اُنہوں نے اپنی اس تلاش کے دوران چائے میں ایک چٹکی نمک شامل کرنے کی تجویز بھی دی جس سے ایک انوکھا تنازع کھڑا ہوگیا۔
مشیل فرینکل کے مطابق، چائے میں نمک کا اضافہ نمک میں سوڈیم آئن کی موجودگی کی وجہ ہمارے منہ میں تلخ رسیپٹرز کو روک کر کڑواہٹ کو کم کرتا ہے۔
جس کے بعد برطانیہ کے مشہور مارننگ شو ’گڈ مارننگ برطانیہ‘ نے اس تجویز پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے اس پر تنقید کی۔
یہی نہیں بلکہ لندن میں موجود امریکی سفارت خانے نے سائنسدان مشیل فرینکل کی جانب سے چائے بنانے کے بارے میں دی گئی اس تجویز پر اپنے ردِعمل کا اظہار کیا۔
اس حوالے سے امریکی سفارت خانے نے اپنے بیان میں کہا کہ میڈیا رپورٹس میں ایک امریکی پروفیسر کی جانب سے بہترین چائے بنانے کی ترکیب سامنے آنے کے بعد برطانیہ کے ساتھ ہمارے خصوصی تعلقات کشیدہ ہوگئے ہیں۔
امریکی سفارت خانے کی جانب سے جاری کردہ بیان میں یہ یقین دہانی بھی کروائی گئی کہ برطانیہ کے قومی مشروب چائے میں نمک شامل کرنے کا تصور امریکا کی سرکاری پالیسی کا حصّہ نہیں ہے اور امریکا ابھی تک چائے کو روایتی انداز میں مائیکرو ویو کرکے ہی بناتے ہیں۔
امریکی سفارت خانے کی جانب سے جاری کردہ بیان پر برطانوی حکومت نے سوشل میڈیا ویب سائٹ ایکس پر موجود اپنے آفیشل اکاؤنٹ پر اپنے ردِعمل میں لکھا کہ ہم امریکا کے ساتھ اپنے خاص تعلقات کی تعریف کرتے ہیں لیکن امریکا کے چائے بنانے کے روایتی طریقے سے متفق نہیں ہیں کیونکہ ہمارا ماننا ہے کہ چائے صرف کیتلی سے بنائی جا سکتی ہے۔