• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

معاملہ صرف تنقید تک ہے تو کسی کیخلاف کارروائی نہ کی جائے: سپریم کورٹ کا حکم نامہ

سپریم کورٹ آف پاکستان—فائل فوٹو
سپریم کورٹ آف پاکستان—فائل فوٹو

سپریم کورٹ نے صحافیوں کو ہراساں کرنے کے خلاف از خود نوٹس پر آج کی سماعت کا حکم نامہ لکھوا دیا۔

حکم نامے میں عدالتِ عظمیٰ نے کہا ہے کہ بتایا جائے کہ مقدمات میں اب تک کیا پیش رفت ہوئی ہے؟

سپریم کورٹ نے حکم نامے میں کہا ہے کہ صحافیوں کو ایف آئی اے کی جانب سے جاری نوٹسز سے آگاہ کیا گیا، بتایا گیا کہ نوٹسز عدالت کو تنقید کا نشانہ بنانے پر جاری کیے گئے ہیں۔

حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ تنقید کرنا ہر شہری اور صحافی کا حق ہے، معاملہ صرف تنقید تک ہے تو کسی کے خلاف کوئی کارروائی نہ کی جائے۔

عدالت نے اپنے نے حکم نامے میں کہا ہے کہ اٹارنی جنرل نے حکومت کی جانب سے تنقید پر کارروائی نہ کرنے کی یقین دہانی کروا دی۔

حکم نامے کے مطابق عدالت نے طلب کیے گئے صحافیوں کے خلاف کسی بھی قسم کی کارروائی سے روک دیا، ڈی جی ایف آئی اے کو صحافیوں کے ساتھ ملاقات کرنے کی ہدایت کر دی اور ایف آئی اے حکام سے سوال کیا کہ صحافیوں کو کیوں بلایا گیا ہے؟

حکم نامے کے مطابق سپریم کورٹ نے حکم دیا ہے کہ وفاقی حکومت صحافیوں پر تشدد کے خلاف رپورٹ 2 ہفتے میں فراہم کرے۔

عدالتِ عظمیٰ نے صحافیوں کو ہراساں کرنے کے خلاف از خود نوٹس کی سماعت کل تک ملتوی کر دی۔

قومی خبریں سے مزید