• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
پانی وہ انمول عطیہ خداوندی ہے جس کے بغیر کرہ ارض پر زندگی کاتصور بھی ناممکن ہے۔ اور ہم اس نعمت پر جتنا بھی شکر بجا لائیں کم ہے۔ہماری روزمرہ زندگی میں اور خاص طور پر صاف پانی کی اہمیت سے انکار ممکن نہیں لیکن ہم نہ صرف صاف پانی سے دن بدن محروم ہوتے جا رہے ہیں بلکہ پانی کے ذخائر میں بھی تیزی سے کمی واقع ہو رہی ہے۔ آبی آلودگی ایک عالمی مسئلہ ہے جس کو درگزر کرنا اس کو دعوت دینے کے مترادف ہے۔ مختلف آبی ذخائر مثلاً دریا، سمندر اور جھیلیں وغیرہ جب بھی کسی اندرونی یا بیرونی مواد کی وجہ سے گندی ہو جاتی ہیں تو ہم اسے آبی آلودگی کہتے ہیں۔ آبی آلودگی کرہ ارض پر موجود نظام حیات پر منفی اثر ڈالتی ہے اس سے نبرد آزما ہونے کے لئے ضروری ہے کہ عالمی سطح پر ایسی پالیسیاں متعارف کرائی جائیں جن سے اس مسئلے کا تدارک ممکن ہو سکے۔ آبی آلودگی دنیا بھر میں مختلف بیماریوں اور اموات کا سبب بن رہی ہیں اور ایک محتاط اندازے کے مطابق روزانہ چودہ ہزار اموات صر ف آبی آلودگی کی وجہ سے ہو رہی ہیں۔ ہم سطحی پانی کی آلودگی کو دو حصوں میں تقسیم کرتے ہیں پہلا حصہ کسی ایسے ذریعے سے آلودگی ہے جو کسی ایک چیز کے باعث ہو رہی ہو اور اس کا پتہ لگانا ممکن ہو مثلاً کسی سیورج پائپ کے ذریعے پانی کا آلودہ ہونا یا کسی فیکٹری سے پانی میں آلودگی کا شامل ہو رہا ہونا اس کا پتہ لگانا اور سدباب کرنا آسان ہے، دوسرا حصہ یہ ہے کہ پانی میں مضر صحت چیزیں کسی ایک ذریعے کے بجائے مختلف ذرائع سے شامل ہو رہی ہوں ان کا پتہ لگانے اور تدارک کرنے کیلئےموثر پالیسیوں کا ہونا ضروری ہے اس طرح زیر زمین پانی میں آلودگی کا پتہ لگانا ہرگز آسان عمل نہیں۔ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم آبی آلودگی کے خاتمہ کیلئے خاطر خواہ کوشش کریں،نظام نکاسی کا انتظام بہتر بنائیں، پانی میں مضر صحت کوڑا کچرا پھینکنے سے گریز کریں ،فیکٹریوں کے کیمیکل پانی میں نہ ملنے کا بھرپور انتظام کیا جائے۔ہم سب کو مل کر آبی آلودگی کے یقینی خا تمہ کرنا ہو گا تاکہ کرہ ارض اور آنے والی نسلوں کی سلامتی کو ممکن بنایا جاسکے اور پانی کے ضیاع کو روکا جا سکے۔ (لبنیٰ فاروق ۔کراچی)
تازہ ترین