• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

چترال میں سیلابی ریلے سے تباہی‘ہلاکتیں 43ہوگئیں، ایمرجنسی نافذ

چترال ( ایجنسیاں) چترال کے علاقے ارسون میں طوفان بارش اورسیلابی ریلوں  سے تباہی‘مرنے والوں کی تعداد43ہوگئی ‘12لاشیں  افغان صوبہ کنڑکے مختلف علاقوں سے برآمدہوئی ہیں‘ ریلے میں مسجد اور درجنوں مکانات سمیت سیکورٹی فورسز کی چیک پوسٹ بہہ گئے‘علاقے میں مواصلات کا نظام درہم برہم ہو گیا اور کئی علاقوں کا راستہ منقطع ہونے کی وجہ سے امدادی سرگرمیوں میں مشکلات کا سامنا ہے، علاقے میں ایمر جنسی نافذ کر دی گئی ،دوسری طرف  پاک فوج نے امداد ی سرگرمیاں شروع کر دی ہیں،آئی ایس پی آر کے مطابق ریسکیو آپریشن میں پاک فوج کے ہیلی کاپٹر بھی حصہ لے رہے ہیں  ترجمان  کے پی کے حکومت کا کہنا ہے کہ متاثرین کی امداد کے لیے 50 خیمے اور 50 گھرانوں کے لئے راشن کی پہلی کھیپ ارسون پہنچا دی گئی ہے‘وزیراعظم نواز شریف نے سیلابی ریلے کے باعث ہونے والے جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے متاثرہ خاندانوں سے ہمدردی کا اظہار کیا‘جنوبی پنجاب میں بھی طوفان بادو باراں  سے شدید گرمی کا زور ٹو ٹ گیا ،تیز آندھی اور پھر آنیوالی موسلا دھار بارش سے نشیبی علاقے زیر آب آگئے ،بجلی کا نظام درہم برہم ،ہوڈ نگز زمین بوس  ہو گئے تاہم کسی جانی نقصان کا سامنا نہیں کرنا پڑا،ڈیرہ غازیخان میں چھت گرنے سے ایک نوجوان جاں بحق ہو گیا ،ملتان میں واسا ملازمین کی چھٹیاں منسوخ کر کے ہائی الرٹ جاری کر دی گئی ۔ تفصیل کے مطابق چترال کے علاقے ارسون میں مسلسل بارشوں کے باعث آنے والے سیلابی ریلوں میں10نمازیوں، 8سکیورٹی اہلکاروں،خواتین اور بچوں سمیت43افراد بہہ کر جاں بحق ہو گئے جبکہ درجنوں مکانات، مسجد، سکیورٹی فورسز کی ایک چیک پوسٹ اور دیگر املاک تباہ ہوگئی ہیں جبکہ صورتحال سے نمٹنے کے لیے ایمرجنسی کا نفاذ کردیا گیا ہے‘ترجمان خیبر پختونخوا حکومت کا کہنا ہے کہ  37 مکانات مکمل طور پر تباہ اور 48 کو جزوی نقصان پہنچا۔ سیلابی ریلے میں بہہ کر افغان علاقے میں جانے والی12 لاشیں نکال لی گئی ہیں‘دیگر کی تلاش جاری ہے{ ترجمان کا کہنا تھا کہ جاں بحق افراد کے لواحقین کو 3، 3 لاکھ روپے امداد دی جائے گی جبکہ متاثرین کی امداد کے لیے 50 خیمے اور 50 گھرانوں کے لئے راشن کی پہلی کھیپ ارسون پہنچا دی گئی ہے‘پولیس اہلکار کے مطابق گاؤں سے لوگوں نے نقل مکانی شروع کی ہے جبکہ سیلاب میں بہہ جانے والے افراد کے تلاش جاری ہیں، خیبر پختونخوا کے ترجمان اور وزیر اعلیٰ کے معاون خصوصی مشتاق غنی نے کہا ہے کہ چترال میں امدادی کارروائیوں کے لئے ابتدائی طور پر ڈیڑھ کروڑ روپے جاری کر دئیے ہیں اور وقت کے ساتھ ساتھ ضرو ر ت پڑنے پر مزید رقم بھی جاری کی جائے گی ۔علاوہ ازیں ڈیرہ اسماعیل خان اور گردونواح میں بھی طوفانی بارشوں کی وجہ سے بجلی کا نظام درہم برہم ہو گیا جبکہ رابطہ سڑکیں پانی میں بہہ گئیں، تیز ہوائوں کی وجہ سے بجلی کے کھمبے اور درخت اکھڑ گئے۔
تازہ ترین