مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کی جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن سے ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔
ذرائع کے مطابق شہباز شریف نے مولانا فضل الرحمٰن سے کہا کہ ہم آپ سے ہمیشہ رہنمائی لیتے ہیں، اس وقت ملک و قوم کو آپ کی پھر ضرورت ہے۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ شہباز شریف نے کہا یقین کریں اس وقت کوئی بھی خوشی سے حکومت لینے کا خواہاں نہیں۔
انہوں نے مولانا فضل الرحمٰن سے درخواست کی کہ آپ ایک مرتبہ پھر ہم سب کی رہنمائی فرمائیں۔
ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ ملک و قوم کے لیے قربانیاں ہی دیں، میاں صاحب! اس الیکشن میں بھی ہمارے ساتھ وہ ہوا جس کی کوئی مثال نہیں ملتی۔
مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ ملکی مفاد کی خاطر اپنی سیاست کی قربانی دی، آپ کی تجاویز اپنی مجلس شوری کے اجلاس میں ضرور رکھوں گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ پاکستانی عوام کی بھلائی اور بہتری کے لیے مثبت فیصلے ہونگے۔
ذرائع کے مطابق شہباز شریف نے مولانا فضل الرحمٰن کو اتحاد میں شامل ہونے کی دعوت دی جبکہ مولانا فضل الرحمٰن نے انہیں اپنے تحفظات سے آگاہ کیا۔
دونوں رہنماؤں کی ملاقات میں مولانا فضل الرحمٰن نے جے یو آئی کے ساتھ مبینہ دھاندلی کی شکایات کیں اور شکوہ کیا کہ ہمارا مینڈیٹ چوری ہوا ہے۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ جماعت کی اکثریت کی رائے ہے کہ ہم اپوزیشن میں بیٹھیں، تاہم کل مجلس عاملہ کے سامنے آپ کی درخواست رکھوں گا۔
مولانا فضل الرحمٰن نے صدر ن لیگ سے کہا کہ جو بھی فیصلہ ہوگا آپ کو آگاہ کردوں گا۔