پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کا کابینہ میں نہ بیٹھنا حکومت کے لیے رسک ہوگا، پیپلز پارٹی کسی بھی وقت حکومت کے قدموں تلے سے قالین کھینچ سکے گی۔
جیو نیوز کے پروگرام ’کیپٹل ٹاک‘ میں بات کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ نواز شریف نے شہباز شریف کو وزارتِ عظمیٰ کا امیدوار اس لیے بنایا کہ وہ دوسری پارٹیوں سے ڈیل کرنے کا سوا سال کا تجربہ رکھتے ہیں۔
خواجہ آصف نے کہا کہ بلاول بھٹو شہباز شریف اور پی ڈی ایم حکومت کو بھی ٹارگٹ کرتے رہے، میثاق معیشت پر تو ہم نے پی ٹی آئی کو بھی پیشکش کی تھی، پی ٹی آئی نے ہماری میثاق معیشت کی پیشکش کو مسترد کر دیا تھا۔
رہنما مسلم لیگ ن نے کہا کہ بلاول بھٹو نے انتخابی مہم میں اپنا ٹارگٹ نواز شریف کو رکھا، یہ خطرہ ہر وقت موجود رہے گا کہ پیپلز پارٹی کسی بھی وقت اپنی سپورٹ واپس لے سکتی ہے، اس خطرے کو کور کرنے کے لیے ن لیگ قیادت نے پیپلز پارٹی سے کیا بات کی ہے مجھے نہیں معلوم۔
خواجہ آصف نے یہ بھی کہا کہ مولانا فضل الرحمان ہمارے لیے محترم ہیں انہوں نے اپنے الفاظ میں گنجائش رکھی ہے، مولانا نے پریس کانفرنس میں تحریک چلانے میں شامل ہونے، حکومت نہ بنا کر اپوزیشن میں بیٹھنے کی دعوت دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں ایک دو کو چھوڑ کر تمام انتخابات متنازع ہوئے، اس الیکشن میں بھی ہمارے تحفظات ہیں، تمام صوبوں میں انتخابات میں دھاندلی کے الزامات لگ رہے ہیں، پی ٹی آئی خیبر پختونخوا کے انتخابی نتائج پر خاموش ہے کوئی دھاندلی کا شور نہیں مچا رہی، جہاں پی ٹی آئی ہاری ہے وہ پہلے کی طرح کہہ رہی ہے دھاندلی ہوئی ہے ۔
رہنما مسلم لیگ ن نے کہا کہ بعض شہروں میں 87 فیصد بجلی چوری ہوتی ہے، ان حالات میں گیس، بجلی اور پیٹرول مہنگا کرنا پڑے گا، چوری بند کردیں گیس بجلی سستی ہوجائے گی۔