ترجمان دفترِ خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے کہا ہے کہ ہمیں امریکی دعوے کے مطابق ہونے والے نجی رابطے یا ملاقات، یوسف رضا گیلانی سے کونڈا لیزا رائس کی اسامہ سے متعلق گفتگو کا علم نہیں ہے۔
ترجمان دفترِ خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے میڈیا کو ہفتہ وار بریفنگ کے دوران کہا ہے کہ پاکستان نے ہمیشہ کہا کسی دہشتگرد کی موجودگی کی ٹھوس اطلاع ہے تو کارروائی کریں گے، امریکا نے اسامہ کی ہلاکت سے تین سال پہلے جو بات کی تھی اس کے ٹھوس ہونے کا علم نہیں۔
ممتاز زہرا بلوچ نے کہا ہے کہ یہ کوئی خفیہ بات نہیں، پاکستان اور بھارت کے درمیان کچھ دہائیوں سے تعلقات مشکل میں ہیں، پاکستان بھارت سمیت تمام ہمسایوں سے بہتر تعلقات کا خواہاں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں قتل عام میں ملوث بھارتی ایجنٹوں سے متعلق متعلقہ ممالک سے رابطے میں ہیں، پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات کی نوعیت ہمیشہ پیچیدہ رہی ہے۔
ممتاز زہرا بلوچ نے کہا ہے کہ ہم نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مسلح افواج کی موجودگی پر ہمیشہ تحفظات کا اظہار کیا ہے، مقبوضہ کشمیر میں دس لاکھ سے زائد بھارتی مسلح افواج موجود ہیں، ہم نے بارہا اقوام متحدہ کی نگرانی میں کشمیر میں استصواب رائے کا مطالبہ کیا ہے۔
ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان بھارت سمیت تمام ممالک سے بہتر تعلقات چاہتا ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ بھارتی سپریم کورٹ سے مقبوضہ کشمیر میں غیرقانونی بھارتی اقدامات کو قانونی بنانےکی کوئی توضیح نہیں۔
ممتاز زہرا بلوچ نے کہا ہے کہ ہم نے یاسین ملک پر غیرقانونی کیسز اور بھارتی عدالتوں سے سزائے موت کو مسترد کیا ہے۔
ترجمان دفترخارجہ ممتاز زہرا بلوچ کے مطابق پاکستان دوحا مذاکرات میں شرکت کے بارے میں غور کررہا ہے۔