پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی رہنما شازیہ مری نے گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے) پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ سانگھڑ اور بدین میں بوگس ووٹنگ کروائی گئی، تھرپارکر میں پیپلزپارٹی کے ووٹرز کو ووٹ سے روکا گیا۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شازیہ مری نے کہا کہ جی ڈی اے کی جانب سے آر اوز کو ڈرانے دھمکانے کی کوشش کی گئی، سانگھڑ میں ایک علاقے میں ادھم مچایا گیا مجھے وہاں جانے نہیں دیا گیا، یہ کیسے ممکن ہے کہ ہمارا کوئی ووٹ نہیں اور آپ کو ہزار ووٹ پڑگئے۔
شازیہ مری نے کہا کہ پی ایس 17 میں ان کے امیدوار نے خواتین کو ووٹ دینے سے روکا، تھرپارکر میں ارباب غلام رحیم مسلح افراد باہر سے لائے، دہشت پھیلائی، جی ڈی اے کی اگر یہ حکمت عملی تھی تو جمہوری نظام پر بڑا سوالیہ نشان ہے۔
پی پی پی رہنما نے کہا کہ نتائج پر تحفظات کے باوجود ہم روڈ پر آکر احتجاج کرنے کے قائل نہیں، 2018 متنازع آر ٹی ایس نتائج بھی ہم نے تسلیم کیے، جن کو من پسند نتائج نہیں ملے وہ سڑک کی سیاست اور احتجاج کی بات کر رہے ہیں۔
شازیہ مری نے مزید کہا کہ ہم سسٹم کو ڈی ریل نہیں کریں گے، پیپلز پارٹی سسٹم کو چیلنج نہیں کرے گی، پاکستان کے جمہوری سسٹم کو نقصان نہیں پہنچائیں گے، نہ ہم اپنا وزیراعظم دیکھ رہے ہیں نا ہی وفاقی حکومت پر نظر ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے امیدواروں سے جو زیادتیاں ہوئیں وہ نوٹ کی ہیں اس پر قانونی جنگ لڑیں گے، کراچی میں بہت زیادتیاں ہوئی ہیں، ایک سال پہلے کچھ لوگوں کے پاس پولنگ ایجنٹ نہیں تھے، ان کے پاس اتنی سیٹیں آگئیں۔