• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مولانا فضل الرحمٰن نے جو باتیں کی ہیں ان پر تحقیقات ہونی چاہئیں، علی محمد خان

علی محمد خان--- فائل فوٹو
علی محمد خان--- فائل فوٹو

تحریک انصاف کے رہنما علی محمد خان نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمٰن نے جو باتیں کی ہیں ان پر تحقیقات ہونی چاہئیں۔

جیو نیوز کے پروگرام جیو پاکستان میں گفتگو کرتے ہوئے علی محمد خان نے کہا کہ مولانا فضل الرحمٰن نے جو بات کی اس پر دو نکات ہیں، اب تک وہ خاموش کیوں تھے اور دوسرا نکتہ یہ ہے کہ اس وقت مولانا فضل الرحمٰن نے اس بات کو روکنے کی کیا کوشش کی؟

علی محمد خان نے کہا کہ سخت سے سخت بات کی ہے لیکن کبھی کسی کی ذاتی تضحیک نہیں کی، ماضی میں ہم نے دیکھا کہ بے نظیر بھٹو کو کس طرح ٹارگٹ کیا جاتا تھا، ذاتی تضحیک کی سطح پر کسی جماعت کو نہیں جانا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ گفتگو تمام سیاسی جماعتوں کے ساتھ ہونی چاہیے لیکن اتحاد کے لیے نہیں، ن لیگ یا پیپلز پارٹی کے ساتھ حکومت میں پی ٹی آئی بیٹھتی ہے تو پارٹی نظریے کی نفی ہو جائے گی۔

علی محمد خان نے کہا کہ کراچی میں لوگوں کے گھروں میں گیس نہیں آتی، 35 سال سے کون اقتدار میں تھا؟ 2022ء میں کراچی میں انتخابی مہم کے لیے آیا تھا، شہر کی صورتحال دیکھ کر دکھ ہوا۔

علی محمد خان نے کہا کہ فی الحال تو صرف ایک دن کا احتجاج ہے، لانگ مارچ سے متعلق میرے ذہن میں ابھی کچھ نہیں۔

پی ٹی آئی کے رہنما نے کہا کہ مریم نواز نے ووٹ کو عزت دو کا بیانیہ بنایا اور خود اس کی نفی کی، میں مانتا ہوں کہ مریم نواز نے بھی بہت برداشت کیا، ن لیگ کو بھی نقصان پہنچا ہے، میں مانتا ہوں کہ ن لیگ کے ساتھ بھی زیادتیاں ہوئیں لیکن انہوں نے خود اپنے بیانیے کی نفی کی۔

علی محمد خان نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی واضح ہدایات ہیں کہ ن لیگ یا پیپلز پارٹی کے ساتھ مل کر حکومت نہیں بنانی، آفیشلی تو کسی مستند لیول پر پیپلز پارٹی سے رابطہ نہیں ہوا، جماعتوں میں رابطہ کاری ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہوسکتا ہے کہ پیپلز پارٹی سے رابطہ ہوا بھی ہو لیکن میرے ساتھ نہیں ہوا،  اپنے حق کے لیے ٹربیونلز میں جارہے ہیں اور احتجاج کا راستہ بھی اپنا رہے ہیں۔

علی محمد خان نے کہا کہ حکومتیں آتی جاتی رہتی ہیں جماعت کا نظریہ ایک بار چلا جائے پھر نہیں آتا۔ ن لیگ اور پیپلز پارٹی سے اتحاد نہیں ہوسکتا لیکن ان سے بات ہر مسئلے پر کرسکتے ہیں۔

علی محمد خان نے کہا کہ ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے ساتھ حکومت بنانے کی میں بھی مخالفت کروں گا، مولانا فضل الرحمٰن سے بات ہورہی ہے تو ایم کیو ایم سے بھی بات ہونی چاہیے، ماضی میں ایم کیو ایم ہمارے ساتھ رہی ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ پرویز خٹک نے مشکل وقت میں پی ٹی آئی کی پیٹھ میں چھرا گھونپا ہے، عوام نے ان لوگوں کو پرے پھینک دیا جنہوں نے بانی پی ٹی آئی سے غداری کی۔

پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ آزاد امیدوار ہمارے ساتھ ہیں صرف ایک لاہور سے امیدوار نے وفاداری بدلی ہے، کسی کو زنجیروں سے نہیں جوڑا جاسکتا جس نے جانا ہوگا تو جائے گا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ قیادت کا واضح مؤقف ہے کہ پُرامن احتجاج ہمارا حق ہے، کل عوامی مقامات پر پُرامن احتجاج کریں گے۔

قومی خبریں سے مزید