• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

چترال : 17 لاشیں نکال لی گئیں،10کی تلاش جاری

Chitral Flood 17 Dead Bodies Recovered
چترال میں سیلابی ریلے سے 29 میں سے 17افراد کی لاشیں نکال لی گئیں ۔ریلے میں بہہ جانے والے 10افراد کی تلاش جاری ہےجبکہ دو لڑکیوں کواُرسون کے مقام سے زندہ نکال لیا گیا۔ متاثرین کی امداد کے لیے ضلعی انتظامیہ اور پاک فوج کا ریسکیو آپریشن جاری ہے ۔

چترال میں پندرہ ہزار فٹ بلندی پر واقع گاؤں ارسون میں ہفتے کی شب طوفانی بارش کے بعد ندی نالوں میں آنے والے سیلاب نے تباہی مچادی۔ پاکستانی علاقوں ارندو سے سات اور نگر سے ایک لاش ملی ہے۔ دریا میں بہہ کر افغان صوبے کنڑ جانے والی سات لاشوں کی شناخت کے لیے ورثا پہنچ رہے ہیں۔

سیلاب سے دروش ٹاؤن بھی بری طرح متاثر ہوا ۔ نغر کے مقام پر دریائے چترال میں پانی کا بہاؤ تیز ہونے سے شاہی قلعہ کے آس پاس کا علاقہ بھی متاثر ہوا۔کئی مکانات بہہ گئے اور شاہی قلعے کے باغ زیر آب آگئے۔

ارسون گاؤں میں 35 مکانات، مسجد ، پن چکیاں، فصلیں ، باغات اور ایک چیک پوسٹ تباہ ہوگئی۔ ارسون میں سڑکیں پانی میں بہہ جانے سے کئی دیہات کا رابطہ منقطع ہے ۔

آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج متاثرہ علاقے میں انتظامیہ اورمقامی افرادکے ساتھ مل کر امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہے۔ متاثرین کو خوراک،خیمے اورطبی امدادفراہم کی جارہی ہے۔ شدید زخمیوں کو ہیلی کاپٹرکے ذریعے اسپتال منتقل کیاجارہاہے۔

ضلعی انتظامیہ کے ہنگامی میڈیکل کیمپ میں زخمیوں کا علاج کیا جارہا ہے۔ وزیراعلیٰ کا سرکاری ہیلی کاپٹربھی ریلیف کی سرگرمیوں میں حصہ لے رہا ہے۔ وزیر اعظم نواز شریف نے بھی وفاقی امدادی اداروں کو امدادی کارروائیاں تیز کرنے کی ہدات کی ہے۔
تازہ ترین