سابق اسپیکر قومی اسمبلی اور تحریک انصاف کے مرکزی رہنما اسد قیصر نے عوامی مینڈیٹ تسلیم کیے جانے کا مطالبہ کردیا۔
جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی) شیرانی گروپ سے مذاکرات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں اسد قیصر نے کہا کہ عوامی مینڈیٹ کو تسلیم کیا جائے، جعلی وزیراعظم اور مینڈیٹ سے بنی حکومت تسلیم نہیں کریں گے۔
انہوں نے بیرسٹر گوہر خان ، وزارت عظمیٰ کے پارٹی امیدوار عمر ایوب اور مولانا گل نصیب کی موجودگی میں واضح کیا کہ بند کمروں میں فیصلے نہیں ہونے چاہئیں۔
اسد قیصر نے مزید کہا کہ الیکشن بہت متنازع ہوچکا ہے، فارم 45 کے مطابق جس کا جو مینڈیٹ ہے، اسے قبول کیا جائے۔ ہم تمام سیاسی جماعتوں سے رابطہ کر رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ سندھ اور بلوچستان میں لوگ احتجاج کر رہے ہیں، کمشنر راولپنڈی کے الزامات پر عدالتی تحقیقات کرائی جائیں۔
پی ٹی آئی رہنما نے یہ بھی کہا کہ انتخابات میں پی ٹی آئی کا نشان چھینا گیا، جعلی وزیراعظم اور مینڈیٹ سے بنی حکومت تسلیم نہیں کریں گے۔
جے یو آئی شیرانی گروپ کے مولانا گل نصیب نے کہا کہ مقتدر شخصیات اور سیاسی جماعتیں اتفاق پیدا کریں، آگے بڑھنےکےلیے پی ٹی آئی سے اتحاد کا فیصلہ کیا ہے۔
بیرسٹر گوہر خان نے کہا کہ انتخابی دھاندلی کے حوالے سے ہمارا مینڈیٹ تسلیم کیا جائے، مل جل کر اکٹھے چلنے پر اتفاق ہوا ہے، پی ٹی آئی اور شیرانی گروپ کا اتحاد قائم رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ مولانا گل نصیب ہماری درخواست پر الیکشن سے دستبردار ہوئے، ملکی معیشت کو آگے بڑھانے کےلیے اکٹھا ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔
عمر ایوب نے کہا کہ شیرانی گروپ نے ہمیشہ دل کھول کر پی ٹی آئی کی حمایت، میرے والد اور شیرانی صاحب کا احترام کا رشتہ ہے، بانی پی ٹی آئی نے اس رشتے کو برقرار رکھنے کا کہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس وقت معیشت کا مضبوط ہونا پاکستان کے لیے اہم ہے، مضبوط وزیراعظم کا منتخب ہونا ضروری ہے، مضبوط حکومت ہی معیشت کے لیے بہتر فیصلے کر سکتی ہے، فارم 45 کے مطابق فارم 47 کو فوری جاری کیا جائے۔